• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نماز اوابین کا انکار

استفتاء

نماز اوابین کی نفی کردی ہے کہ اس نماز کا کوئی وجود نہیں ہے۔ حالانکہ ہم تو اوابین کے بہت فضائل سنتے رہتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ان لوگوں کی یہ بات بھی درست نہیں ہے، حدیث میں اوابین کی نماز کا ثبو ت ہے اور اس پر فضائل بھی وارد ہیں۔

عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله ﷺ بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم فيما بينهن بسوء عدلن لعبادة ثنتي عشرة سنة. (ابن ماجہ، ابن خزیمہ فی صحیحہ )

ترجمہ: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھیں اور اس درمیان کوئی بری بات نہ کی ( تو اس کا ثواب ) بارہ سال کی عبادت کے برابر ہے۔

اگر چہ حدیث میں انکو اوابین کا نام نہیں دیا ۔ لیکن اس سے اصلی نماز پر اثر نہیں پڑتا اوران لوگوں کے اوابین ہونے میں بھی  کیا شک ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved