• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آداب مباشرت کے متعلق چندسوالات

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میری کچھ دن بعد شادی ہے اس سے متعلق کچھ مسائل پوچھنے ہیں کہ

1)کیا شوہر اپنی بیوی کا جسم دیکھ سکتا ہے؟

2)کیا بیوی اپنے شوہر کا سارا جسم دیکھ سکتی ہے؟

3)کیا مرد اپنی بیوی کا جسم چھو سکتا ہے؟

4)کیا مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ کو چھو سکتا ہے؟

5)کیا بیوی اپنے شوہر کی شرمگاہ کو چھو سکتا ہے؟

6)بیوی کے ساتھ ہمبستری آگے اور پیچھے سے کرنا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1)شوہر اپنی بیوی کا سارا جسم دیکھ سکتا ہے،البتہ اگر شرمگاہ کو نہ دیکھے تو اچھا ہے۔

2)بیوی اپنے شوہر کا سارا جسم دیکھ سکتی ہے،البتہ اگر شرمگاہ کو  نہ دیکھے تو اچھا ہے۔

3)مرد اپنی بیوی کا جسم چھو سکتا ہے۔

4)مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ کو چھو سکتا ہے۔

5)بیوی اپنے شوہر کی شرمگاہ کو چھو سکتی ہے۔

6)بیوی کے ساتھ فرج میں جماع کرنا جائز ہے خواہ آگے سے کیا جائے یا پیچھے سے کیا جائے لیکن دبر (پاخانہ کی جگہ ) میں  جماع کرنا حرام ہے۔اور ایسا شخص لعنت کا مستحق ہوتا  ہے۔

شامی (9/604)میں ہے:

(ومن عرسه وامته الحلال) له وطوها….(الي فرجها)بشهوة وغيرها والاولي تركه لانه يورث النسيان

قوله ( ومن عرسه وأمته ) فينظر الرجل منهما بالعكس إلى جميع البدن من الفرق إلى القدم ولو عن شهوة لأن النظر دون الوطء الحلال  قهستاني

شامی (9/605)میں ہے:

قوله (والاولي تركه)وعن أبي يوسف سألت أبا حنيفة عن الرجل يمس فرج امرأته وهي تمس فرجه ليتحرك عليها هل ترى بذلك بأسا قال لا وأرجو أن يعظم الأجر۔  ذخيرة

مشكاة المصابيح (2/276)  باب المباشرۃ میں ہے:

وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ” ملعون من أتى امرأته في دبرها ” . رواه أحمد وأبو داود

الجوهرة النيرة (1/7 8) میں ہے:

 وأما الوطء في الدبر فحرام في حالة الحيض والطهر لقوله تعالى { فأتوهن من حيث أمركم الله}  أي من حيث أمركم الله بتجنبه في الحيض وهو الفرج ، { وقال عليه السلام إتيان النساء في أعجازهن حرام } وقال { ملعون من أتى امرأة في دبرها } ، وأما قوله تعالى { فأتوا حرثكم أنى شئتم } أي كيف شئتم ومتى شئتم مقبلات ومدبرات ومستقلبات وباركات بعد أن يكون في الفرج ولأن الله تعالى سمى الزوجة حرثا فإنها للولد كالأرض للزرع ، وهذا دليل على تحريم الوطء في الدبر ؛ لأنه موضع الفرث لا موضع الحرث )دارالکتب العملية)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved