• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

واٹس ایپ پر وائس میسج کے ذریعے طلاق دینے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیوی لاہور میں رہتی ہے اور شوہر کینیڈا میں رہتا  ہے، شوہر نے بیوی کو واٹس ایپ پر ایک وائس میسج بھیجا کہ ’’*** میں تمہیں طلاق دیتا ہوں‘‘ اب شوہر کہتا ہے کہ واٹس ایپ پر طلاق نہیں ہوتی، یہ میری اہلیہ کی دوست کا مسئلہ ہے،  راہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ صورت میں طلاق ہو گئی ہے یا نہیں؟ اور اگر ہو گئی ہے تو کتنی طلاقیں ہوئی ہیں؟ کیونکہ اس ایک میسج کو بیوی نے تین مرتبہ سن لیا ہے۔ وائس میسج بھیج دیا گیا ہے۔

نوٹ: دارالافتاء کے نمبر سے بیوی سے رابطہ کیا گیا تو اس نے سوال کی تصدیق کی،

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

واٹس ایپ کے ذریعے دی گئی طلاق بھی واقع ہو جاتی ہے لہذا مذکورہ صورت میں وائس میسج کے ان الفاظ سے کہ ’’بشری میں تمہیں طلاق دیتا ہوں‘‘    ایک رجعی  طلاق واقع ہو گئی ہے،  لہذا  اگر شوہر رجوع کرنا چاہے تو عدت گزرنے سے پہلے رجوع  کر سکتا ہے، اگر عدت کےاندر رجوع نہ کیا گیا تو اکٹھے رہنے کے لیے کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہو گا۔

نوٹ: آئندہ شوہر کو صرف دو طلاقوں کا حق حاصل ہو گا۔

درمختار مع ردالمحتار (443/4) میں ہے:

(صريحه ما لم يستعمل إلا فيه) ولو بالفارسية (كطلقتك وأنت طالق ومطلقة)…….. (ويقع بها) أي بهذه الألفاظ وما بمعناها من الصريح……. (واحدة رجعية)

بدائع الصنائع (283/3) میں ہے:

أما الطلاق الرجعي فالحكم الأصلي له هو نقصان العدد، فأما زوال الملك، وحل الوطء فليس بحكم أصلي له لازم حتى لا يثبت للحال، وإنما يثبت في الثاني بعد انقضاء العدة، فإن طلقها ولم يراجعها بل تركها حتى انقضت عدتها بانت.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved