• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

والد صاحب مرحوم کے مکان اور دو بہنوں کے بینک بیلنس کی ورثاء میں تقسیم

استفتاء

میرے والد صاحب *****میں وفات پا گئے تھے ،میری والدہ کا انتقال بھی والد کی زندگی میں ہی ****میں ہوگیا تھا۔ان کے کل دو بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں ،جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

1۔****(بیٹا)سن وفات *****۔ان کی ایک بیٹی ***ہے اور****کی وفات کے بعد ان کی بیوی   نے ****میں دوسری شادی  کرلی اور *****میں وفات پائی تھی۔

2۔***(بیٹا)سن وفات***۔ان کی ایک بیوی(***)اور چار بیٹے ہیں۔

3۔شہزادی(بیٹی)سن وفات ***۔ان کے شوہر،ایک بیٹا اور چار بیٹیاں ہیں۔

4۔***(بیٹی)سن وفات***۔غیر شادی شدہ تھی۔

5۔*** (بیٹی)سن وفات ***۔غیر شادی شدہ تھی۔

6۔***(بیٹی)حیات ہیں،جن کے  خاوند***میں وفات پاگئے تھے۔دوبیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

سوالات:1۔والد (***)کے کا ایک گھر ہے،اس کی تقسیم کیسے ہوگی؟

2۔دو غیر شادی شدہ بہنیں  یعنی***ہ اور ***کے بینک بیلنس ہیں ۔ان کی تقسیم کی کیا صورت ہوگی؟

3۔*** جوکہ ***کی بیٹی ہے،اس کا  وراثت میں کوئی حصہ ہے؟

نوٹ:**** کے والدین  ان کی  زندگی میں ہی وفات  پاگئے تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں والد صاحب کے مکان کے ’’288‘‘حصے کیے جائیں گے،جومندرجہ ذیل طریقہ سے تقسیم ہوں گے:

۱۔***(بیٹی)کو ٹوٹل 96حصے(مکان کا 33.33فیصد)ملیں گے۔

۲۔*** (بیٹے)کی بیوی کوٹوٹل 12حصے(مکان کا 4.17 فیصد) ملیں گے۔

۳۔***کے چار بیٹوں میں سے ہر ایک کو 33  حصے  (مکان کا 11.46 فیصد) ملیں گے۔

۴۔***(بیٹی)کے خاوند کو 12  حصے   (مکان کا4.17 فیصد) ملیں گے۔

۵۔****(بیٹی)کے بیٹے کو  12حصے (مکان کا 4.17 فیصد)ملیں گے۔

۶۔****(بیٹی)کی چار  بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 6حصے (مکان کا 2.08فیصد)ملیں گے۔

2۔دوبہنوں کے بینک بیلنس  کی تقسیم مندرجہ ذیل حصوں کے اعتبار سے  ہوگی:

۲۔**** اور*** کے اکاؤنٹ میں جو کل پیسے ہیں ، اس کے 8 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 4حصے صفیہ کو اور 1،1 حصہ ہر بھتیجے کو ملے گا۔

3۔اگر **** اور*** اور*** نے  کوئی وصیت نہ کی ہو تو *** جو کہ ***کی بیٹی ہے  اس کا***کے گھر اور دو بہنوں کے بینک بیلنس میں کوئی حصہ نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved