• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مطلقہ عورت کی عدت

استفتاء

مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں: طلاق ہونے پر عدّت کا شرعی عرصہ کتنا ہے؟ عدّت کے لیے تین ماہ کا عرصہ پورا کرنا شرط ہے یا تین حیض کا پورا کرنا شرط ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس عورت كی رخصتی ہو چکی ہو اور وہ شوہر کے ساتھ تنہائی میں رہ چکی ہو خواہ صحبت ہوئی ہو یا نہیں  تو طلاق کے بعد اس عورت کی عدت پورے تین حیض ہیں۔ یہ تین حیض خواہ تین ماہ کے عرصہ میں پورے ہوں یا کم وبیش عرصہ میں۔

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

والمطلقات يتربصن بأنفسهن ثلاثة قروء…..الآية (البقرة:228)

درِ مختار 5/183میں ہے:

(وهي في)حق ( حرة )……. (تحيض لطلاق) ولو رجعيا (أو فسخ بجميع أسبابه)……. (بعد الدخول حقيقة ، أو حكما)….. (ثلاث حيض كوامل) لعدم تجزي الحيضة….

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved