• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک ذمہ دار تبلیغی حضرت کے بارے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ

استفتاء

مولانا سعد صاحب کے افکار اور دارالعلوم دیوبند کے بارے میں تفصیلی استفتاء کا جواب ہے۔ (جو کہ یہاں درج نہیں ) اصل تحریر کی طرف رجوع کیا جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منسلکہ استفتاء کے ساتھ ملحق مولانا سعد صاحب کے افکار، اور اس پر دار العلوم دیوبند کے فتوے اور پھر رجوع اور وضاحتی تحریرات کے دیکھنے سے جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ بلا تمہید ذکر کی جاتی ہے:

1۔ یہ مولانا سعد صاحب کی کوتاہی ہے کہ غلط باتیں بھی کی اور انہیں ایک عرصے تک دبائے رکھا تا آنکہ نوبت فتویٰ تک پہنچی۔ اور اس کوتاہی میں ان کے متعلق اور ذمہ دار اہل تبلیغ بھی شریک ہیں جو خود بھی غلط باتوں کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے، اور کوئی متوجہ کرے تو اس پر بھی کان نہیں دھرتے۔

2۔ دار العلوم دیوبند کو بھی چاہیے تھا کہ جب مولانا نے اپنی وضاحت اور صاف لفظوں میں غیر مشروط رجوع کر لیا تو اس میں ہندی کی چندی نہ نکالتے۔ اس وضاحت کے بعد پھر فتویٰ جاری کرنا، یہ تو مرے کو مارے شاہ مدار والی باتی ہے۔

آخری وضاحت میں حضرت موسیٰ علیہ السلام والی بات بھی اتنی غلط نہیں کہ جس سے رجوع کے لیے ان پر زور دیا جائے اور اس کی وجہ سے فتوے کی تلوار سر پر لٹکائے رکھی جائے۔

3۔ اس طرح کے معاملات میں فتووں سے اصلاح کی امید کم اور انتشار و اختلاف اور دھڑا بندی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ان کو فتویٰ کی سطح تک نہیں لانا چاہیے۔ اور اس سلسلے کو  مزید طویل بھی نہیں دینا چاہیے۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved