• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بے نمازی کی طالق کے نفاذ کے بارے میں کیا حکم ہے؟

استفتاء

بے نمازی بیوی کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟وضاحت مطلوب ہے: سوال کی غرض کیا ہے واضح کریں ؟

جواب وضاحت :1-اگر شوہر اور بیوی دونوں یا دونوں میں سے کوئی ایک بے نمازی ہو تو نکاح پر  تو کوئی اثر نہیں پڑتا ؟

2-اگر بیوی بے نمازی ہو اور سمجھانے کے باوجود بھی نماز نہ پڑھتی ہو تو شریعت میں اس کا کیا حکم ہے اس کو سمجھاتا  ر ہے یا  کوئی ا ور   حکم ہے؟

وضاحت مطلوب ہے : کیا آپ شادی سے پہلے نماز پڑھتے تھے یا بعد میں شروع کی؟ اگر پہلے سے پڑھتے تھے تو آپ نے شادی سے پہلے بیوی کے نماز پڑھنے کے بارے میں کتنی فکر مندی ظاہر کی تھی؟

جواب وضاحت: شادی سے پہلے کچھ خاص اہتمام نہیں تھا نماز کا شادی کے بعد تبلیغ میں  چار ماہ لگے اور عمل کا شوق پیدا ہوا اور نمازوں میں تسلسل آیا اب اگر کوئی نماز نہ پڑھے تو دکھ ہوتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔

2- بندہ کے ذمہ کوشش ہےلہٰذا بندہ مایوس ہوئے بغیر کوشش کرتا رہےاور  اللہ تعالیٰ سے انتہائی خلوص اور تضرع کے ساتھ اس کی ہدایت اور نمازی بننے کی دعا کرےنیز محبت اور نرمی سے  نماز کی اہمیت اور نماز کے فضائل سنائےحکمِ الٰہی کی عظمت اس کے سامنے بیان کرےتاکہ دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور حکمِ الٰہی کی عظمت پیدا ہونے کی وجہ سے نماز کا شوق پیدا ہوجائےنماز کے فضائل اور اہمیت دل میں پیدا کرنے کے لیے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندہلوی رحمہ اللہ کی کتاب ’’فضائلِ اعمال‘‘کی  گھر میں تعلیم کر  یں اور اپنے علاقے کے کسی نیک بزرگ  سے اس بارے میں وقتا فوقتا مشورہ بھی کرتے رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved