• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا

استفتاء

قران و سنت کی روشنی میں وضاحت درکار ہے کہ آیا شوہر کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی اجازت کی ضرورت ہے یا نہیں؟ یہ واضح ہو کہ گیارہ سال شادی کو ہوگئے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اولاد کی نعمت سے بھی محروم رکھا ہوا ہے۔ اب شوہر صاحب دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں۔ کیا اس کے لیے بیوی سے تحریری اجازت لینا ضروری ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شرعاً موجودہ بیوی کی اجازت لازمی نہیں۔ البتہ پاکستان کے حکمرانوں کے بنائے ہوئے قانون میں شرط ہے۔ اس کو آپ خود سوچ لیں۔

و صح ( نكاح أربع من الحرائر و الإماء فقط للحر) لا أكثر (و له التسري بما شاء من الإماء) فلو له أربع و ألف سرية و أراد شراء أخرى فلامه رجل خيف عليه الكفر، و أراد فقالت المرأته أقتل نفسي ولا يمتنع لأنه مشروع لكن لو ترك لئلا يغمها يؤجر لحديث ( من رق لأمتي رق الله له). (شامی: 138) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved