• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایکسپائر ڈیٹ تبدیل کر کے مال فروخت کرنا

استفتاء

محترم مفتی صاحب! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے حفظ وامان میں رکھیں، اور اسی طرح آپ سے دین کی خدمت لیتے رہیں۔

حضرت عرض یہ ہے کہ ہم در آمد شدہ ٹائروں کی  فروخت کا کام کرتے ہیں، جن کی قیمت کافی زیادہ ہوتی ہے۔ لاکھوں روپے کا ایک ٹائر ہوتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ٹائر بنانے والی کمپنی ٹائر پر تاریخ صنعت تو لکھتی ہے، لیکن تاریخ انتہاء نہیں لکھتی، اور ایک دفعہ کمپنی سے ٹائر خرید لیئے تو کمپنی دوبارہ واپس نہیں لیتی، اور کہتی ہے یہ کمپنی سے نکل گیا تو یہ آپ کا ہے، چاہے کوڑا ہے یا سونا، ان ٹائروں کی شیلف لائف 12 سے 15 سال ہے، اور 12 سے 15 سال کے بعد بھی یہ ٹائر اپنا کام کر سکتا ہے، اور اپنی سروس پوری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اور یہ چیز روزانہ کی بنیاد پر یا کاؤنٹر پر نہیں نکلتی۔

ہم حکومت کے مختلف اداروں کے ساتھ کام کرتے ہیں، اور ادارہ اپنی کاغذی کاروائی پوری کرنے کے لیے اپنی شرائط وضوابط میں لکھ دیتا ہے کہ ٹائر 6 ماہ سے پرانا نہیں  ہونا چاہیے، حالانکہ اتنا تازہ دستیاب نہیں ہوتا۔

مارکیٹ کا دستور یہ ہے کہ ٹائر کی تاریخ صنعت تبدیل کر کے بیچا جاتا ہے اور یہ دکاندار کی مجبوری بن گئی ہے۔ ہر  گاہک یہ چاہتا ہے کہ مجھے تازہ چیز ملے، لیکن یہ عملاً ممکن نہیں۔ کیونکہ 4 سے 6 ماہ تو ٹائر کو در آمد کرنے میں لگ جاتے ہیں۔

ہم جب کسی ادارے کو مال دیتے ہیں  تو اس کو گارنٹی وارنٹی دیتے ہیں کہ یہ  ٹائر مطلوبہ معیار کے مطابق سروس پوری کرے گا۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ ادارے کو مال تازہ دیں، لیکن ہماری مجبوری ہے، اور تاریخ بھی تبدیل کروانا پڑتی ہے، لیکن ادارے کو اس بات کی تسلی کروائی جاتی ہے کہ یہ ٹائر آپ کے مطلوبہ معیار کے مطابق کام کرے گا، یہاں تک کہ ہم کیش کی صورت میں  یا  ڈیمانڈ ڈرافٹ کی صورت میں ادارے کو پرفارمنس سیکورٹی بھی دیتے ہیں۔

ادارے کے بندوں کو بھی معلوم ہوتا ہے کہ اتنا نیا ٹائر شاید نہ ملے لیکن کاغذی کاروائی پوری کی جاتی ہے۔ ہمیں اس حوالے سے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

ہماری اول تو ہر ممکنہ کوشش یہی ہوتی ہے کہ کہیں سے بھی مگر ہم مقررہ میعاد یعنی چھ ماہ کے اندر ہی تیار ہونے والا مال گورنمنٹ کو مہیا کریں۔ جس کے لیے ہم پورے پاکستان میں بھی فون کر کے مال پوچھتے ہیں، جہاں سے ملتا ہے، وہیں سے لے کر دیتے ہیں۔ مگر بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ مطلوبہ میعاد کا مال کہیں سے بھی نہیں مل رہا ہوتا، تو ایسی صورت میں  مجبوراً تاریخ بدلنے کے سوا چارہ نہیں ہوتا۔ کیونکہ اگر نہ بدلیں گے تو ہمارا آرڈر بھی کینسل ہو جائے گا، اور ہماری سیکورٹی بھی ضبط ہو جائے گی، اور ہمیں بروقت مال مہیا نہ کرنے کی وجہ سے کم سے کم دو سال کے لیے بلیک لسٹ بھی کر دیا جائے گا۔ اور ہمارا کام تو سارا حکومتی اداروں کے ساتھ ہی ہے۔ براہ کرم جواب عنایت فرما کر مسئلہ کا حل تجویز فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اول تو کوشش یہی کریں کہ مقررہ میعاد کے اندر تیار شدہ مال مہیا کریں، جیسا کہ آپ کا معمول بھی ہے۔ اگر شدید مجبوری ہو تو پھر بقدر ضرورت تاریخ تبدیل کرنے اور مال کی لائف (عمر) کم بتانے کی گنجائش ہے۔

فإن العدد الأقل لا ينفي الأكثر………… ………… ………… .فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved