• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا والد کی موجودگی میں بہن بھائی وراثت سے محروم ہونگے؟

استفتاء

ایک عورت  کا انتقال ہوا ہے،اس کا نہ شوہر ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے ،والدہ بھی انتقال کرچکی ہیں ،صرف والد صاحب ، ایک بھائی اور تین بہنیں حیات ہیں۔

برائے مہربانی شریعت کی روشنی میں   یہ بتادیں کہ اس عورت کی وراثت میں وارثین میں سے کس کس کا حق بنتا  ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں شرعا عورت کی تمام وراثت کے حق دار  عورت کے والد ہیں،بہن بھائیوں کا شرعا کوئی حصہ نہیں بنتا ۔

رد المختار(10/545)میں  ہے:

(وللاب والجد) ثلاث أحوال:الفرض المطلق و هو (السدس) وذلك (مع ولد أو ولد ابن) والتعصيب المطلق عند عدمهما، والفرض و التعصيب مع البنت أو بنت الابن

درمختار(10/550)میں ہے:

ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف :جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده(ويقدم الأقرب فالأقرب منهم)بهذا الترتيب فيقدم جزء الميت (كالابن ثم ابنه وان سفل،ثم أصله الأب …ثم جزء أبيه الأخ)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved