• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مختلف ممالک کی کرنسی کی ادھار خرید و فروخت کی صورت میں اسی کے دن ریٹ کی شرط لگانے سے متعلق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مندرجہ ذیل مسئلے کے بارے میں آپ کی رائے مطلوب ہے۔

مسئلہ: حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے اپنی کتاب  ’’فقہ البیوع‘‘ میں مختلف ممالک کی کرنسی کی ادھار خرید وفروخت میں منجملہ دیگر قیود وشرائط کے ایک قید اور شرط یہ لگائی ہے کہ یہ خرید وفروخت  اس ریٹ پر ہو جو اس دن کرنسی کا ہے۔  اور یہ قید اور شرط اس لیے لگائی ہے تاکہ عقد کے دن کے ریٹ سے کمی بیشی پر خرید وفروخت سود کا حیلہ نہ بن جائے۔ اور اس کے لیے انہوں نے کچھ نظائر بھی پیش کیے ہیں اور ممکنہ اشکالات کا جواب بھی دیا ہے۔ ’’فقہ البیوع‘‘ کی عبارات مندرجہ ذیل ہیں:

  1. أما تبادل العملات المختلفة الجنس، مثل الربية الباكستانية بالريال السعودي … فيجوز فيها التفاضل والنسيئة جميعاً بشرط أن يقبض أحد البدلين في المجلس، لئلا يؤدي الافتراق عن دين بدين.. وبشرط أن تكون بسعر العقد. (2/739).
  2. أما الوقف .. الذي ذكرته … هو مبني على قول الإمام محمد رحمه الله والذي يبيح التفاضل والنسيئة في عملات بلاد مختلفة بشرط أن يكون بسعر المثل يوم العقد، يسد جميع أبواب الربا في جانب ويحل هذه المشاكل العملية في جانب آخر. (2/745).
  3. وقد يقع إشكال على جواز النسيئة أنه لو أجيزت النسيئة في مبادلة عملات مختلفة، يمكن أن تصبح النسيئة حيلة لأكل الربا، فمثلاً إذا أراد المقرض أن يتقاضى عشر ربيات على المائة المقرضة، فإنه يبيع مائة ربية نسيئة بمقدار من الدولارات اللتي تساوي مائة وعشر ربيات، وبهذا يحتال لأخذ عشر ربيات زيادة على المبلغ المقرض وحل هذا الإشكال ما ذكرنا من أن يشترط في جواز النسيئة أن يكون بسعر المثل يوم العقد، فإن اشتراط ثمن المثل في عقود النسيئة يقطع الإحتيال على الربا، واشتراط سعر المثل في المبادلات له نظائر كثيرة. (2/746).

نظائر اور ممکنہ اشکالات کے جوابات کی تفصیل ’’فقہ البیوع‘‘ 2/746 پر ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved