• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

واقف کی شرائط کی پابندی لازمی ہے

استفتاء

عرض یہ ہے  کہ واقف نے پنکھے خاص جگہ کے لیے دیے تھے اور اس نے اس شرط پر دیئے تھے کہ وہ خاص جگہ پر یہی لگائے جائیں۔آیا اس جگہ کے علاوہ ان پنکھوں کو لگانا  جائز ہے یا ناجائز ہے مثلاً زید نے مدرسہ کی چھت کے لیے پنکھے دیئے تھے اور اس نے اس شرط پر دیئے تھے کہ مدرسہ کی چھت پر ہی لگائیں جائیں آیا ان  پنکھوں کو چھت کے علاوہ کسی اور جگہ  پر لگانا  جائز ہے یا نہیں۔

صورت حال یہ ہے کہ واقف جو ایک طالب علم ہے اس نے چھت کے لیے پنکھے دیئے تھے اور چھت کے لیے اس لیے دیئے تھے کہ چھت پر کوئی پنکھا نہیں ہے اور مغرب اور عشاء کے بعد پڑھائی بھی چھت پر ہوتی ہے اور طلباء رات کو سوتے بھی چھت پر ہیں۔ لیکن متولی نے وہ پنکھے چھت پر لگانے کی بجائے مدرسہ کے مکان کے اندر لگادیئے مکان کے اندر کی صورت حال یہ ہے کہ وہاں پر پنکھے لگے ہوئے ہیں لیکن مکان کے اندر جتنے پنکھوں کی ضرورت  ہے اتنے پنکھے نہیں ہیں مثلاً بارہ پنکھوں کی ضرورت ہے تو بارہ کی بجائے  آٹھ پنکھے لگے ہوئے ہیں جب کہ چھت پر کوئی پنکھا نہیں ہے ۔ پوچھنا یہ ہے اس مذکورہ بالا صورت حال میں  متولی کے لیے اوپر چھت کی بجائے نیچے مکان کے اندر پنکھے لگانا درست ہے  یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت حال کے مطابق واقف کی شرائط کا لحاظ ضروری ہے لہذا واقف کی شرط کے مطابق جس جگہ واقف نے پنکھے لگانے کی شرط لگائی ہے اسی جگہ پنکھے لگانا ضروری ہے کسی اور جگہ لگانا جائز نہیں۔

لزم شرطه علی المذهب فإن شرائط الواقف معتبرة إذالم تخالف الشرع وهو مالك فله أن يجعل ماله حيث شاء مالم يكن معصية وله أن يخص صنفاً من الفقراء (شامی:526ج6) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved