• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سسر کا بہو کو شہوت سے چھونا

استفتاء

جب میرا نکاح ہوا کچھ دنوں بعد میرے سسر جو کہ میرے تایا بھی لگتے ہیں، بیمار ہوگئے چونکہ میری تائی بھی حیات نہیں تھیں اور  ان کی کوئی بیٹی بھی نہیں تھی تو خدمت کی غرض سے میں ان کے کام کاج کے لیے ان کے گھر جاتی تھی ان کے سر کی مالش بھی کر دیا کرتی تھی ۔ ایک دن مالش کے دوران ہی انہوں نے مجھے چھونے کی کوشش کی ہاتھ یا منہ مجھے یاد نہیں کہ وہ ہاتھ لگانے میں کامیاب ہوئے تھے کہ نہیں ۔ میں ان سے دور ہٹ گئی تھی اور بعد ان کے بلانے پر بھی ان کے گھر نہیں گئی تھی کیونکہ مجھے ان کی نظریں اچھی نہیں لگ رہی تھیں اور نیت بھی خراب لگ رہی تھی ۔اس کےبعد جب میری رخصتی ہوگئی مجھے کافی دفعہ ان کی نظروں میں فطور نظر آتا مگر انہوں نے کوئی اور حرکت نہیں کی تھی۔ البتہ کھانا وغیرہ پکڑتے وقت بعض اوقات مجھے یوں لگتا تھا کہ جیسے وہ  میرا ہاتھ چھونے کی کوشش کرتے ہیں اسی طرح ایک مرتبہ میں اپنی بڑی بہن کے ساتھ سو رہی تھی وہ بھی ان کی بہو ہے، میں نے اپنا آستین کا بازو فولڈ کر کے اوپر کہنیوں تک چڑھایا ہوا تھا اور آنکھوں پر رکھ کر سو رہی تھی انہوں نے کہنی سے پکڑ کے دبا کے مجھے جگایا کہ اٹھو نماز پڑھ لو، مجھے ان کا اس طرح سے پکڑ کے جگنا بہت برا لگا اور ایسے لگا کہ جیسے انہوں نے جان بوجھ کر نماز کا بہانہ لگایا ہو اور خود تو وہ نماز نہیں پڑھتے تھے تو مجھے کیوں ہاتھ لگا کے جگایا ۔ ان کی نیت تو اللہ جانتا ہے مگر میں بہت پریشان ہوں کہ میرے نکاح میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔

نوٹ: سسر کی عمر 65 سال کے قریب تھی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کا نکاح نہیں ٹوٹا اورآئندہ کے لیے سسر سے محتاط رہیں۔ اگر استطاعت ہو تو علیحدہ مکان میں رہیں۔ فقہ اسلامی میں ہے” مرد اپنی بہو سے جماع یا دواعی جماع کر لے تو وہ بہو کی ماں سے کبھی نکاح نہیں کرسکتا البتہ بیٹے کا نکاح باقی رہے گا”۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved