• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میت کو بطور قرض یا کاروبار دی ہوئی رقم سے متعلق متضاد بیان

استفتاء

میرے ہم زلف محمد *** مغل 13- 11- 18 بروز پیر کے انتقال کر گئے ہیں، آج سے تقریباً چھ سال پہلے *** صاحب اور ان کی بیگم میرے پاس گھر پر آئے رقم لینے کے لیے، میں نے *** صاحب کو 22 لاکھ روپے دیے کاروبار کرنے کے لیے، جب *** صاحب نے رقم لی تو انہوں نے اپنی بیوی اور میری بیوی اور میرے سامنے یہ کہا کہ یہ رقم میں کاروبار میں لگا رہا ہوں، اس کاروبار سے  آپ کو 40 ہزار روپے دیتا رہوں گا، یہ منافع کم یا زیادہ بھی ہو سکتا ہے، یہ نفع سود کی شکل میں نہیں ہو گا۔یہ منافع 40 ہزار، 20 ہزار، 10 ہزار اور 5 ہزار مہینہ بھی آتا رہا، کیونکہ کہ فکس منافع نہیں تھا، باقی جو منافع پیچھے  ہو گا وہ آپ کی اصل رقم میں جمع ہوتا جائے گا۔

یہ روپیہ میں *** صاحب کو کاروبار کرنے کے لیے دے رہا تھا۔  قرضہ کی شمل میں بالکل نہیں تھا، پھر *** صاحب نے اپنی بیگم

کے سامنے اور میری بیوی کے سامنے وعدہ کیا کہ جب آپ کو اپنی رقم کی ضرورت ہو گی تو مجھ کو دو ماہ پہلے بتا دینا، میں آپ کو آپ کی رقم واپس کر دوں گا، اس بات کے گواہ *** مرحوم کی بیوی اور *** کا بیٹا عکس نور اور ان کے دوسرے بچے گواہ ہیں کہ *** صاحب نے رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے،۔

*** صاحب کو فالج ہو گیا۔ پھر *** مرحوم کی بیوی نے ہم دونوں میاں بیوی کو گھر پر بلایا اور کہا اب ہم آپ کو آپ کی اصل رقم 22 لاکھ روپے واپس کر دیں گے، تھوڑے تھوڑے کر کے۔ *** مرحوم نے مرنے سے پہلے اپنی بیوی کو یہ کہا کہ میں نے *** کے 22 لاکھ روپے دینے ہیں اس کو 22 لاکھ روپے واپس کر دینا، جب *** صاحب وفات پا گئے تو *** کے بھائیوں نے *** کی بیوی اور *** کے بیٹے سے پوچھا کہ *** صاحب نے کسی کا روپیہ وغیرہ تو نہیں دینا، تو *** مرحوم کی بیوی اور بیٹے نے کہا کہ *** صاحب نے *** کے 22 لاکھ روپے دینے ہیں، *** صاحب نے رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے، تو *** کے بھائیوں نے جنازے والے دن کوئی اعلان نہیں کیا، *** صاحب کی وفات کے ساتھ روز بعد *** کے چھوٹے بھائی پرویز مغل نے گھر پر قرآن خوانی کروائی اور دعا کے بعد اعلان کیا کہ *** صاحب سے جس نے کوئی رقم وغیرہ لینی ہو تو اس کا میں دیندار ہوں۔ اس سلسلے میں *** مرحوم کے بھائی پرویز صاحب نے ہمیں بلوایا اور وصول رقم کو منہا کر کے بقایا رقم کا چیک دے کر اشٹام پیپر سائن کروا کر گواہی بھی ڈلوا دی، ان کا موقف یہ تھا کہ میں نے چونکہ یہ رقم قرض دے رکھی تھی، لہذا بقایا رقم واجب الاداء ہے۔

گذارش ہے کہ اس فیصلہ پر میری تسلی نہیں ہوئی ہے۔ آپ اس سلسلے میں سادے لین دین کو دیکھ کر فیصلہ فرما دیں کہ مجھے پوری رقم مع منافع ملنا چاہیے تھا کہ نہیں؟ کیونکہ میں نے *** مرحوم کو 22 لاکھ روپے قرضہ کے طور پر نہیں دیے تھے، بلکہ کارو بار کرنے لیے دیے تھے، اس بات کی گواہی *** مرحوم کی بیوی اور ان کا بیٹا دیتے ہیں۔

مزید وضاحت: میں نے *** مرحوم کے بیٹے عکس نور سے پوچھا کہ کیا کارو بار چل رہا ہے، تو اس نے کہا کاروبار چل رہا ہے اور منافع بھی آرہا ہے اور نقصان بھی کم ہوا ہے۔

*** مرحوم کے بیٹے عکس نور نے مجھے بتایا کہ ہمارا ارادہ تھا کہ *** کو 22 لاکھ روپے دینا کا، کاروبار ویسے ہی چل رہا ہے۔ جب یہ فیصلہ کرنے کے لیے بلایا تو انہوں نے کہا کہ آپ نے قرضہ دیا تھا کہ کاروبار میں لگانے کے لیے۔ میں نے یہ جواب دیا کہ *** صاحب نے مجھ سے کاروبار کے لیے رقم لی تھی، اس لیے وہ مجھ کو منافع بھیجتے رہے۔ ان کا موقف یہ تھا کہ اگر آپ نے *** مرحوم سے رقم لین ہے تو وہ قرضہ کی شکل میں ان لوگوں نے اختیار کرلی۔ میں نے جواب دیا کہ *** صاحب نے مجھ کو رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے، اس بات کے گواہ ان کی بیوی اور ان کا بیٹا بھی ہے، لہذا انہوں نے اس رقم کو قرضہ کا موقف رکھا۔ تاکہ رقم کو توڑا جا سکے۔ میرا اس فیصلہ سے تسلی نہیں ہوئی۔ ان لوگوں نے اسٹام پیپر پہلے ہی قرضہ کے طور پر بنا کر رکھا تھا، رقم بھی بعد میں لکھی گئی۔

جب انہوں نے فیصلہ کرنے  کے لیے بلایا تو پوچھا کہ تم نے رقم کاروبار کرنے کے لیے دی تھی یا قرض دی تھی۔ میں نے  کہا میں نے کاروبار کے لیے دی تھی، تو انہوں نے کہا کہ  کاروبار بند  ہو گیا ہے اور آپ ۔۔۔۔ ہیں، تو میں خاموش ہو گیا۔

پھر انہوں   نےاس رقم کو قرض قرار دے کر پہلے تیااار کیا ہوا سٹام پیپر میرے سامنے کر دیا۔ جس کے مطابق *** صاحب نے مجھے 6 سال میں  جو نفع دیا وہ پہلے ہی وصول کر چکا ہوں اور باقی 834000 کا چیک دے دیا۔ میرے ذہن نے اس وقت بالکل کام نہیں کیا اور میں نے چیک لے کر سٹیمپ پیپر پر سائن کر دیے۔ حالانکہ میری  اس فیصلہ پر بالکل تسلی نہیں ہے تو کیا میرا حق ابھی باقی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ نے قرض کے اقرار نامے اور قرض کی واپس وصولی پر بلا جبر و اکراہ دستخط کیے ہیں، اب آپ کہتے ہیں کہ آپ نے قرض نہیں دیا تھا، سرمایہ کاری کی تھی تو آپ کی کس بات کو قبول کر کے مسئلہ بتایا جائے۔ پھر اگر سرمایہ کاری کی تھی تو یہ معلوم نہیں کہ *** پر فالج ہونے کے بعد اس کے کاروبار کو کون چلا رہا تھا؟ اور اس کے کیا حسابات تھے؟ اور یہ بھی معلوم نہیں کہ کاروبار میں نفع ہو رہا تھا یا نہیں؟ اور جو نفع اتنا تھا کہ اس میں سے ماہانہ 40000 نفع نکل سکتا تھا یا نہیں؟ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved