• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

:گھریلو اخراجات کےلیے ملنے والی رقم کسی کی ملکیت ہوگی؟

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

محترم مفتی صاحب !

ایک مسئلہ درپیش ہے کہ میرے شوہر گھر کے اخراجات کے لیے ہر مہینہ مجھے رقم دیتے تھے اس میں سے کچھ رقم میں saveکرلیتی تھی اور بینک میں جمع کر دیتی تھی ۔میرے شوہر تاجر تھے اور ان کی Companyمیں میں Directorتھی ،میرے شوہر کی Recoveryنکلی جس کی وجہ سے ہمارے اکاونٹ پر holdلگا تو ان کو میریsavingکا پتا چل گیا ۔بہر حال Caseچلا اور وہ Caseجیتنے کے بعد Accountsپر جو holdتھار وہ ختم ہو گیا اور Accountsمیں جو رقم تھی وہ واپس مل گئی ۔میری savingمیرے شوہر نے اپنی تحویل میں لے لی۔میں نے جب اپنے Accountمیں موجود رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا تو مجھے دینے سے انکار کردیا اور اس رقم سے سونا خرید لیا جب میں نے سونا اپنے پاس رکھنے کا کہا تو انہوں نے کہا کہ یہ بچوں کی شادی میں کام آئے گا ۔ پھر شوہر کا انتقال ہو گیا اور وہ سونا مجھے واپس مل گیا ۔میرے شوہر کی ایک اور فیملی بھی ہے ۔

مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ وہ سونا کیا وراثت میں شمار ہو گا یا مجھے ملے گا ؟ اگر وہ وراثت میں شمار ہو گا تو کیا دونوں فیملیز میں Divideہو گا یا صرف میرے بچوں میں Divideہو گا؟برائے مہربانی اس مسئلہ کو Solveکردیں ۔شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

گھریلو اخراجات کے لیے خاوند کی جانب سے دی گئی رقم خاوند کی ملکیت ہوتی ہے عورت اسے مصارف میں خرچ کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے ۔الا یہ کہ خاوند کی جانب سے الفاظ میں یا دلالت حال سے ایسی کوئی بات پائی جائے جس سے عورت کو مالک بنانا معلوم ہو تا ہو ۔چنانچہ مذکورہ صورت میں شوہر اپنی بیوی کو گھر کے اخراجات کے لیے جو رقم دیتا تھا اس میں عورت صرف وکیل ہو گی وہ رقم شوہر کی ملکیت رہی لہذا اس رقم سے شوہر نے جو سونا خریدا ہے اس میں وراثت جاری ہو گی ۔اور دونوں بیویوں اور ان کی اولادوں کے درمیان شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہو گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved