• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

باپ کی میراث میں سب بھائی مشترک ہیں

استفتاء

*** ایک شخص نے دو شادیاں کی ہیں اوک بیوی کی اولاد چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے ۔اور دوسری سے دو بیٹیاں ہیں ۔ اور ان دو میں سے ایک اپنی ماں کے پیٹ میں تھی جب ان کے باپ ** کا انتقال ہو گیا۔ یعنی وہ بیٹی بعد میں پیدا ہوئی تھی۔ اور دوسری کی عمر پانچ سال تھی۔باپ کے انتقال کے بعد علاتی بھائیوں نے یعنی ماں الگ بھائیوں نے علاتی بہنوں کو نظر انداز کر کے ان کو چھوڑکر باپ کی جائیداد آپس میں تقسیم کر لی ۔علاتی بہنوں کو پوچھا تک نہیں ۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ علاتی بہنیں اپنے باپ** کی میراث کا دعویٰ کر سکتی ہیں کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ مسئلہ علاتی بہن بھائیوں کا نہیں ہے باپ اور اسکی اولاد کا ہے ۔باپ کی اولاد جو بھی ہو سب اس کے ترکہ میں شریک ہوتی ہے ۔ خواہ مختلف بیویوں سے ہو ۔ لھذا دوسری بیوی کی بیٹیوں کا باپ کی میراث میں جو حق ہے وہ ان کو ملنا چاہیے ۔اور وہ اسکا دعویٰ کر سکتی ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved