• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دماغی کیفیت صحیح نہ ہونے کی حالت میں طلاق

استفتاء

گزارش ہے کہ بندہ ذہنی مریض تھا ابھی بھی دواء کھاتاہوں ایک عرصہ بیوی بچوں کے ساتھ گذارا لیکن اس دوران لڑائی جھگڑے ہوتے رہے۔ آخرکار میں نے اپنی بیوی سے کچھ عرصہ کے لیے علیحدگی اختیار کرلی اور میری طبیعت زیادہ خراب رہنے لگی کبھی شدید غصہ طاری ہوجاتاتھا کبھی میں جو نظر آئے اس سے لڑتاتھا کبھی گم صم بیٹھا رہتاتھا۔ اس دوران میری بیوی نے مجھ سے طلاق مانگ لی۔ اور مجھے دھمکیاں دیں کہ مجھے بندے بھیج کر سختی کرے گی دہرنا دے دے گی وغیرہ اس پر میں نے وکیل سے جاکر لکھا لکھا یا طلاق نامہ لے کر دستخط کردیئے ۔آیا یہ طلاق جو میں نے بیماری کی حالت میں دی نافذ ہوگئی یا نہیں ؟آیا کوئی طریقہ ہمارے میاں بیوی کے ساتھ رہنے کا ممکن ہوسکتاہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

وضاحت مطلوب ہے:

جس وقت طلاق لکھوائی اس وقت دماغی کیفیت کیا تھی۔ کیا نارمل تھی یا نہیں۔ اگر نارمل نہ تھی تواس کی تفصیل لکھیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved