• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وراثت کی تقسیم کی ایک صورت

استفتاء

میرے ایک بھائی ***میرے والد صاحب سے پہلے فوت ہو گئے تھے جبکہ میرے بھائی کی دو بیٹیاں اور بیوہ موجود تھیں ۔ انتقال کے  کچھ ماہ بعد  ایک بیٹی (یعنی تیسری ) بھی پیدا ہوئی ۔ پھر ہم نے اپنی بھابھی کی شادی میرے دوسرے بھائی سے کر دی۔ میرے والد حاجی اللہ داد صاحب کی ایک ہی شادی تھی ۔ جبکہ اب میرے والد اور  میری والدہ  دونوں  فوت ہو گئے ہیں  ۔ والدہ کا انتقال والد صاحب سے پہلے ہو ا تھا  ۔میرے والد کے والدین پہلے ہی فوت ہو گئے تھے ۔ والد  صاحب کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی ۔ اب ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حاجی*** صاحب کی کل جائیداد کے 11 حصے کیے جائیں گے جن میں سے مرحوم کے  چار بیٹوں میں  سے ہر ایک کو 2 حصے (18.18 فیصد فی کس )  اور تین بیٹیوں میں سے ہر ایک کو ایک حصہ (9.09 فیصد  فی کس ) ملیں گے۔مرحوم کی پوتیوں کو  دادا   کی میراث میں سے کچھ نہیں ملے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved