• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

چار کروڑ مالیت کی تقسیم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ ***کا انتقال ہوا تھا تو انہوں  نے ترکہ میں ایک ہوٹل (مالیت 4 کروڑ) چھوڑا تھا  ہم  اب ترکہ تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں۔ جب***  کا انتقال ہوا تھا تو ان کے  ورثاء میں بیوی (***) اور سات بیٹے  حیات تھےجبکہ*** کے والدین کا انتقال پہلے ہوچکا تھا،  لیکن اب ترکہ تقسیم کرتے وقت ورثاء میں چار بیٹے اور تین بیٹوں کی بیویاں حیات ہیں۔لہذا ورثاء کا حصہ بیان فرمائیں۔

ورثاء کی تفصیل:

*** تاریخ وفات:1996-11-01، بیوہ (***) تاریخ وفات: 2022-09-14 ان کے والدین پہلے ہی فوت ہوگئے تھے۔

بیٹا نمبر (1):***(تاریخ وفات:2015-12-11)، بیوہ *** (حیات)، *** کی اولاد: دو بیٹے(****) اور ایک بیٹی(***)حیات ہیں۔

بیٹا نمبر (2):***: (تاریخ وفات:2021-04-19)،بیوہ (***)،*** کی اولاد: 4 بیٹے (*****) اور ایک بیٹی (***)حیات ہیں۔

بیٹا نمبر (3):***(تاریخ وفات:2021-06-25)، بیوہ (***)، ان کی اولاد نہیں ہے۔

بیٹا نمبر (4): *** ، بیٹا نمبر (5):****، بیٹا نمبر (6):***،   بیٹا  نمبر (7)  ***۔یہ چاروں حیات ہیں۔*** کی بیٹی نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم*** کے کل ترکہ کے 17280حصے کیے جائیں گے جن میں سے 3285حصے (19.01فیصد فی کس) مرحوم  کےہر اس بیٹے(جو زندہ ہے ) کو ملیں گے اور 270  حصےیعنی (1.56 فیصد) راؤ حسرت کی بیوی کوملیں گے ، 612حصے (3.541 فیصد فی کس)**** کے ہر بیٹے کواور 306 حصے(1.770فیصد) *** کی بیٹی کو ملیں گے  ، 270 حصے (1.56 فیصد) **** کی بیوی کو ،  340 حصے (1.96فیصد فی کس) **** کے ہر بیٹے کو اور 170حصے (0.98فیصد) ***کی بیٹی کو، جبکہ  540 حصے (3.125فیصد) **** کی بیوی کو ملیں گے۔

چنانچہ اس حساب سے ہوٹل کی چار کروڑ مالیت میں سے 7604166روپےمرحوم کے ہر زندہ بیٹے کو اور 62500روپے ****کو،14,16,666روپے**** کے دونوں بیٹوں (***) کو ، 708333روپےمرحوم راؤ حسرت کی بیٹی**** کو ، 625000روپے  *** کو، 787037 روپے مرحوم***کر کے ہر بیٹےکو،  393518 روپے مرحوم *** کی  بیٹ***   کو  اور 1250000روپے فرحت زاہد کو ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved