• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر تقسیم شدہ ترکہ میں گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون فوت ہو گئی اس نے ترکہ میں 10 تولہ سونا چھوڑا۔ گیارہ سال گذر گئے اس کو تقسیم نہیں کیا اب ورثاء اس کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ سونا بطور حفاظت کے اس کی بڑی بیٹی کے پاس ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس ترکہ پر گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ کا کیا حکم ہے اور زکوٰۃ کس پر ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس سونے کی گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ کسی پر واجب نہیں ہے۔

توجیہ: یہ دین ضعیف ہے اور دین ضعیف پر گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی۔ بلکہ قبضہ کے بعد اس پر زکوٰۃ کے احکام جاری ہوں گے۔

بدائع الصنائع (2/90) میں ہے:

وأما الدين الضعيف فهو الذي وجب له بدلا عن شيء سواء وجب له بغير صنعه كالميراث، أو بصنعه كالوصية، أو وجب بدلا عما ليس بمال كالمهر، وبدل الخلع، والصلح عن القصاص، وبدل الكتابة ولا زكاة فيه ما لم يقبض كله ويحول عليه الحول بعد القبض.فقط و الله تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved