• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مناسخہ کی ایک صورت

استفتاء

ہمارے والد کا جب انتقال ہوا تھا اس وقت اُن کے ورثاء میں بیوی، چار بیٹے، 3بیٹیاں تھیں، ان کے والدین کا ان سے پہلے انتقال ہوگیا تھا اور ان کا ترکہ 7215000روپے ہے، ان کے بعد ان کے ایک بیٹے کا انتقال ہوا، جن کے ورثاء میں والدہ،  بیوی، ایک بیٹی، تین بھائی اور تین بہنیں تھیں۔ پھر ایک دوسرے بیٹے کا انتقال ہوا، جن کے  ورثاء میں 3بیٹے، دو بیٹیاں، بیوی اور والدہ تھی پھر ان کی بیوی(یعنی ہماری والدہ) کا انتقال ہوا، ان کے ورثاء میں  2بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں، جبکہ ان کے والدین بھی پہلے  فوت ہوچکے تھے، پھر تیسرے بیٹے کا انتقال ہوا، جن کے ورثاء میں بیوی، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں تھیں۔

اس وقت ایک بیٹا اور تین بیٹیاں حیات ہیں، مذکورہ صورت میں تمام ورثاء کو 7215000 میں سے کتنا حصہ ملے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں میت کے ترکہ 7215000روپے میں اس کے بیٹے کو 21.767275%حصہ(یعنی 1570509روپے) اس کے تین بیٹیوں میں ہر ایک کو 10.883637%حصہ (یعنی 785254 روپے) بیٹوں میں سے پہلے فوت ہونے والے بیٹے کی بیوی کو 1.988636% حصہ(یعنی 143480روپے) اس کی بیٹی کو 7.95454%حصہ(یعنی 573920روپے) اور دوسرے نمبر پر فوت ہونے والے بیٹے کی بیوی کو 2.0807%حصہ(یعنی 150123روپے) اس کے تین بیٹوں میں سے ہر ایک کو 2.94766%حصہ(یعنی 212674روپے) اس کی  دو بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو 1.47383%حصہ (یعنی 106337روپے)، تیسرے نمبر پر فوت ہونے والے بیٹے کی بیوی کو  2.720909%حصہ(یعنی 196314روپے) اس کے بیٹے کو 7.61854%حصہ(یعنی 549678روپے) اور اس کے تین بیٹیوں میں سے ہر ایک کو 3.80927%حصہ(یعنی 274839روپے) ملیں گے۔

صورت تقسیم ساتھ لف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved