• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سم پر اکائونٹ کھولنا اور ایزی لوڈ کرنا وغیرہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک سوال پوچھنا تھا کہ میری جیز(jaz)کی سم پر کیش اکائونٹ کھلاہوا ہے اس اکائونٹ میں پیسے مفت ڈلتے ہیں۔لیکن اگر نکلوانے جائیں تو اس کے پیسے لگتے ہیں اور اگر ایزی لوڈ کرکے استعمال کرلیے جائیں تو کوئی کٹوتی نہیںہوتی ۔کسی بھائی مثلا زید نے کہیں سے پیسے منگوانے ہیں تواگر جیز اکائونٹ سے منگوائے تو بہت کم پیسے لگتے ہیں اور اگر شناختی کارڈ نمبر پر منگوائے تو پیسے زیادہ لگتے ہیں ۔ زیدمجھے کہتا ہے کہ میں آپ کے جیز کیش اکائونٹ کے ذریعے پیسے منگوانا چاہتا ہوں وہ میرا نمبر لے کر میرے اکائونٹ میں پیسے منگوالیتا ہے مثلا ہزار روپے منگوالیتا ہے اگر میں اس کو ہزار روپے دوکان سے نکلوا کردیتا ہوں تو پورا ہزار نہیں ملے گا بلکہ 20روپے کٹوتی ہو گی۔ اور نوسواسی روپے ملیں گے ۔میں ایسا کرتا ہوں کہ زید کو نوسواسی روپے اپنی طرف سے دے دیتا ہوں اور اکائونٹ میں آنے والے ہزار روپے کو ایزی لوڈ کرکے استعمال کرلیتا ہوں تو کیا یہ جائز ہے ؟ایزی لوڈ پکرنے پر پورا ہزار روپیہ مل جائے گا ۔بیس روپے کی بچت مجھے ہو جائے گی۔زید کو ویسے بھی نو سو اسی روپے ہی ملنے تھے اس کو میں نے نو سو اسی روپے دے دئیے۔

وضاحت مطلوب ہے:

کیا زید کو معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح آپ کو بیس روپے کی بچت ہو گی؟

جواب وضاحت:

مختلف لوگ پیسے منگواتے ہیں ۔بعض کو اس طرح کے معاملے کا پتہ ہوتا ہے اور بعض کو نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زید نے جو پیسے آپ کے اکائونٹ میں منگوائے ہیں جب تک ان پیسوں کو نکلوا نہ لیا جائے یا جب تک ان کو خو د استعمال نہ کرلیا جائے اس وقت تک یہ پیسے کمپنی کے ذمے دین ہیں اور دین بھی اتنی مقدار میں ہیں جتنی میں منگوائے ہیں کیونکہ کمپنی کا اصول یہ ہے کہ اگر آپ وہ پیسے نہیں نکلواتے تو کمپنی اپنی سروس کے پیسے آپ سے نہیں کاٹتی ہے ۔لہذا آپ کا ان پیسوں کو کمی بیشی کے ساتھ خریدنا دووجہ سے ناجائز ہے ۔ایک یہ بیع الدین من غیر من علیہ الدین کی صورت ہے جو کہ ناجائز ہے ۔ دوئم ایک ہی ملک کی کرنسی کی کمی بیشی کے ساتھ بیع ہے جو کہ ناجائز ہے ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved