• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حیض کی وجہ سےنذر کے لگاتار رکھے جانے والے روزوں میں خلل

استفتاء

سوال یہ ہے کہ ایک عورت نے نذر مانی کہ اگر میرا بیٹا ٹھیک ہوگیا تو میں اللہ کے لیے سات دن لگا تار روزے رکھوں گی اللہ کی توفیق سے اس کے بیٹے کو شفا مل گئی اور اس عورت نے روزے رکھنے شروع کر دیئے ۔ابھی چار روزے رکھے تھے کہ اس کو حیض کے ایام شروع ہو گئے ۔اب سوال یہ ہے کہ حیض کے ایام ختم ہونے کے بعد بقیہ روزے رکھ لے یا دو بارہ نئے سرے سے شروع کرے ؟ برائے مہربانی شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایام ختم ہونے کے بعد صرف بقیہ روزے رکھ لینا کافی نہیں بلکہ پورے سات روزے دوبارہ رکھنے ضروری ہوں گے۔

فتاوی عالمگیر (ص 209/1)میں ہے :

ولو قال لله ان اصوم یومین او ثلاثة او عشرة لزمه ذلک…فان نوی فيه التتابع وافطر یوما فيه او حاضت المرأةفی مدة الصوم استأنف واستأنفت کذا فی السراج الوهاج

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved