• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پیتل کا کڑاپہننے والی حدیث کی تحقیق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں پیتل کا کڑا دیکھا تو فرمایا تجھ پر افسوس ہے ،تو نے کیا کر دیا ؟اس نے عرض کی یا رسول اللہ یہ میں نے بیماری کی وجہ سے پہنا ہے  تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے تیری بیماری میں اضافہ ہی ہوگا ،اس کڑے کو تو اتار دے کیونکہ اگر تو اس حالت میں مر گیا تو ،توکبھی بھی فلاح پانے والوں میں نہیں ہوگا۔ (مسند احمد :445/4) (سنن ابن ماجہ:3531) مفتی صاحب کیا یہ بات صحیح ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث دونوں کتابوں میں موجود ہے ،البتہ الفاظ میں کمی بیشی ہے ۔

مسند أحمد (33/ 204)

عن الحسن قال أخبرني عمران بن حصين أن النبي صلى الله عليه وسلم أبصر على عضد رجل حلقة أراه قال من صفر فقال ويحك ما هذه قال من الواهنة قال أما إنها لا تزيدك إلا وهنا انبذها عنك فإنك لو مت وهي عليك ما أفلحت أبدا.

سنن ابن ماجه (2/ 1167)

عن عمران بن الحصين أن النبي صلى الله عليه و سلم رأى رجلا في يده حلقة من صفر  فقال : ( ماهذه الحلقة ؟ ) قال هذه من الواهنة . قال ( انزعها فإنها لا تزيدك إلا وهنا )۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved