- فتوی نمبر: 15-263
- تاریخ: 16 ستمبر 2019
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مفتی صاحب درج ذیل حدیث کے بارے میں رہنمائی فرما دیں۔
آپ ﷺ نے فرمایا کہ: ’’دھوپ میں بیٹھنے سے بچو کیونکہ اس سے کپڑے خراب ہوتے ہیں، (بدن سے) بدبو پھوٹنے لگتی ہے اور دبی ہوئی بیماریاں ابھر آتی ہیں۔‘‘ (مستدرک: 8264)
مفتی صاحب کسی نے بھیجی ہے، بتا دیں یہ حدیث صحیح ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ حدیث مستدرک حاکم (جلد: 4، صفحہ: 456) میں ہے، محدثین نے اس کو موضوع کہا ہے۔
مستدرک میں ہے:
حدثنا الشيخ أبو بكر بن إسحاق أنبأ محمد بن أيوب أنبأ عمار بن هارون ثنا محمد بن زياد الطحان ثنا ميمون بن مهران عن ابن عباس رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إياكم و الجلوس في الشمس فإنها تبلي الثوب و تنتن الريح و تظهر الداء الدفين.
کنز العمال (11/223) میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے:
عن نافع قال : كان عمر بن الخطاب يقول : لا تطيلوا الجلوس في الشمس فإنه يغير اللون يقبض الجلد ويبلي الثوب ويحث الداء الدفين.
المطالب العالیہ (11/30) میں ہے:
أما حديث ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ……فأخرجه الحاكم وسكت عليه، وتعقبه الذهبي فقال: ذا من وضع الطحان.
قلت: الطحان، هو محمد بن زياد اليشكري، قال في التقريب (ص 479): كذَّبوه. فالإِسناد تالف.
اللآلی المصنوعہ: (2/392) میں ہے:
قال ابن الجوزي والوضاعون خلق كثير فمن كبارهم وهب ابن وهب القاضي …. ومحمد بن زياد اليشكري
© Copyright 2024, All Rights Reserved