• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تبلیغی جماعت سے متعلق

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین بیچ اس مسئلہ کے تبلیغی جماعت جو علمائے دیوبند کی نمائندہ جماعت سمجھی جاتی ہے۔ اس جماعت میں عرصہ دراز سے کئی بے اعتدالیاں چلی آرہی ہیں جن پر  اکابر علمائے دیوبندنے جماعت کے ذمہ دار حضرات کو متوجہ کیاکہ ان بے اعتدالیوں    کا تدارک کیا جائے۔ ****نے اپنی کتاب  علاج یا عذاب میں**** اور دیگر کئی علمائے کرام نے تحریراً تقریراً ان حضراب کو بے اعتدالیوں سے آگاہ کیا۔ اس کے باوجود ابھی تک کوئی  اصلاح نظر نہیں آرہی۔ بلکہ بعض بے اعتدالیاں اب بعض غلط نظریات بنتے نظر آرہے ہیں۔ حال ہی میں ****کی کتاب ” اکابر علماء دیوبند اور تبلیغی جماعت” منظر عام پرآئی ہے جو  لف ہے جس میں انہوں نے تبلیغی جماعت کی بے اعتدالیوں کو غلط نظریات لکھا ہے۔ کتاب کے ص:5 پر لکھا ہے کہ تبلیغی جماعت والے صرف جماعت میں نکلنے ہی کو دین کا  کام سمجھ رہے ہیں اس کے علاوہ تمام تحریکوں کے کام کو دین کاکام نہیں  سمجھ رہے۔

بڑے بڑے اجتماعات کے اندر نصوص قطعیہ کے خلاف بیان ہوتاہے مثلا ****کے کئی بیانات جن میں صریح طور پر جہاد کا انکار ہے ۔ص9 ۔ **** کے بیانات پر تبصرہ بھی اس کتاب  میں کیا گیاہے جو ماہنامہ حق چار  یار میں بھی شائع ہوچکاہے۔**** نے اجماع امت سے ہٹ کر اکابر ۔۔۔کرتےہوئے بعض بیانات دیے ہیں۔ جو کتاب کے صفحہ  26  پر ہیں۔

اجتماع میں  35ہزار علماء موجود ہوتے  ہیں قاری صاحب نے لکھا ہے کہ اگروہ علماء ہوتے تو ضرور اس جاہل ****کا گریباں پکڑتے (وہ علماء دیوبند نہیں)۔

تبلیغی جماعت کے چھ نمبروں کا تذکرہ انہوں نے کیا ہے۔ کہ صرف  چھ نمبروں کو ہی کل دین سمجھ لیا گیا ہے۔

علماء کے خلاف ذہن بنتا ہے۔ کتاب کے ص17 پر **** کے حوالہ سے انہوں نے لکھا ہے ۔****جیسے علماء  کا وفد تبلیغی جماعت کے مرکز میں گیا علماء سے تبلیغی جماعت  کی بے اعتدالیوں کی شکایت کی کہ اس  کا سد باب ہوناچاہیے۔لیکن آج تک سدباب نہیں ہوا۔ کتاب کے آخر میں کثیر تعداد میں علماء  کرام کے نام لکھےہیں جنہوں نے تبلیغی جماعت کے ذمہ داران کو سمجھایا لیکن پھر بھی کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔

ان حالات میں تبلیغی جماعت میں جانا کیسا ہے۔ علمائے امت کی کیا ذمہ درایاں ہیں ۔ علمائے امت کو ان غلطیوں کی نشاندھی کرنی چاہیے یا پھر سکوت اختیار کرناچاہیے؟

چلہ وغیرہ کی حیثیت ****کے نزدیک بدعت حسنہ تھی۔ بحوالہ فتاویٰ محمودیہ ص303ج4

2۔چلہ سہ روزہ گشت ،اجتماع، اعلان گشت، مشورہ وغیرہ ان کی شرعی حیثیت کیاہے واجب فرض عین،مستحب؟ یا تربیتی  امور: اگر فرض واجب مستحب نہیں ۔ صرف تربیتی امور ہیں اور دین پر آنے کا ذریعہ ہیں تو ان کو عین دین اور مقصد سمجھنا فرض واجب کا درجہ دینا بدعت ہوگا یانہیں؟

الجواب

تبلیغی جماعت کے حضرات کی جو غلطیاں ہیں ان کی طرف ہم خود بھی نشاندہی کرتےرہے ہیں ۔لیکن مجموعی اعتبار سے مفید کام  کا غلبہ  ہے اس لئے ہم تبلیغ میں وقت لگانے کو جائز اور بہتر  سمجھتےہیں۔ کام کی مخالفت کے بجائے اصلاح احوال کی کوشش کی جائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved