• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نومود کے کان میں اذان جلدی دینی چاہیے

  • فتوی نمبر: 16-25
  • تاریخ: 15 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیانومولود بچے کے کان میں اذان اسی وقت دینی ضروری ہے یا دوتین دن کےبعد بھی دی جاسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نومود بچے کے کان میں جتنی جلدی ہوسکے اذان دے دینی چاہیے تاہم اگر کسی عذر کی وجہ سے فوری اذان نہ دی گئی ہوتو دوتین دن کے بعد بھی دی جاسکتی ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved