- فتوی نمبر: 4-31
- تاریخ: 26 مئی 2011
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
ہمارے صرافہ بازار میں سونے کے معیار کو معلوم کرنے کے مختلف طریقے ہیں۔
1۔سونا کیرٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد مالک کو اس ملاوٹ شدہ سونے کےبدلے خالص دیا جاتا ہے۔ مثلاً کھوٹ والا سونا 12 گرام ہے تو معیار معلوم کرنے کے بعد اس کو 9 گرام خالص دینا شرعا کیسا ہے؟
2۔ سونے کے معیار کو معلوم کرنے کے لیے لیبارٹری موجود ہیں مثلاً 12 گرام ملاوٹ شدہ سونے میں سے 1 گرام سونا لے اس کو معلوم کیا جاتا ہے اس کے بعد میل شدہ سونا لے کر مالک کو خالص دیا جاتا ہے؟
نوٹ: ان دونوں صورتوں میں برابری کی شرط نہیں پائی جاتی آیا اس طرح کمی کے ساتھ لین دین جائز ہے یا کوئی جائز صورت ہو تو بتلا دیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں۔
و ما غلب فضته و ذهبه فضة و ذهب حكما فلا يصح بيع الخالص به و لا بيع بعضه ببعض إلا متساويا وزناً. الدر المختار: 7/ 565
۱۔ البتہ اس کی جائز متبادل صورت یہ ہے کہ ملاوٹ والا سونا دکاندار کو روپوں کے بدلے بیچ دیا جائے اور وہ روپے لے کر ان سے خالص سونا خرید لیا جائے۔
۲۔ دوسری صورت یہ ہے کہ جو دکاندار ملاوٹ شدہ سونے کےبدلے خالص سونا دے رہا ہے وہ اس خالص کے ساتھ چاندی یا ایمی ٹیشن کی مثلا بالیاں یا کچھ روپے ساتھ دیدے تو وہ ملاوٹ والے سونے کی زائد مقدار کےبرابر ہوجائیں گے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved