• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ذہنی مریض کا گھر کے سامان کے ساتھ قرآن کو بھی جلانا

استفتاء

10 محرم الحرام 1432 کو زید (فرضی نام)نے گھر کا سارا سامان باہر نکال کر پھیک دیا حتی کہ  پردے اور تمام سامان باہر پھینک دیا اور اس سامان کو آگ لگادی۔ اس کے بعد ہمسائی عورت چھت پر آئی اور اسے پاگل پاگل کہہ کر مزید اشتعال دلایا۔ اس کے بعد وونوں میں گالم گلوچ شروع ہوگیا۔ پھر سامنے والےگھر کے لوگوں نے شور مچایاکہ آگ لگی ہوئی ہے اورزید بیہوش ہے۔زید کے تمام گھر والے نیچے تھے۔ آواز سن کر وہ فورا اوپر آئے اور ہمسائے بھی گئے اور ساتھ ہی پولیس بھی آگئی اور زید پر یہ الزام عائد کیا گیاکہ زید نے قرآن مجید کو بھی ساتھ آگ لگائی ہے اور زید ایک سال سے پابند سلسل ہے۔ اور عدالت کی طرف سے اس کے میڈیکل چیک اپ کا حکم دیا گیا اور ڈاکٹروں کی مشترکہ ٹیم نے یہ فیصلہ دیا کہ وہ واقعی ذہنی طور پر معذور ہے۔ جیل میں اس کی حالت سخت خراب ہے۔ اب مدعی پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر اب زید کے بارے میں یہ فتویٰ لے آئیں کہ وہ واقعی معذور ہے تو اس مقدمے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زید کو علاج کی ضرورت ہے۔ مزید تسلی کے لیے ڈاکٹروں کے فیصلہ کے نقول بھی متصل کی جارہی ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

واقعی معذور ہونے کا فتویٰ نہیں دیا جاتا، بلکہ اس کا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرتے ہیں، البتہ ماہرین کے گروپ نےزید کے دیوانے ہونے کی رپوٹ دی ہے، اورزید کی حرکت بھی اس کی دیوانگی پر  دلیل ہے، اس لیےزید  کا اہل نہیں کہ اس کو سزادی جائے۔ ۔۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved