• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ناپاک قالین پر گیلے پاؤں رکھنا

  • فتوی نمبر: 5-12
  • تاریخ: 16 جون 2012

استفتاء

قالین اگر ناپاک ہو تو گیلے پاؤں لے کر آنے سے پاؤں ناپاک ہو جاتے ہیں یا نہیں؟ اور پھر اگر دوبارہ وہ گیلے پاؤں ناپاک جگہ پر رکھنے کے بعد پاک جگہ پر رکھ لے تو کیا پاک ہو جائیں گے؟ مثلاً ایک آدمی وضو کر کے ناپاک قالین پر پاؤں رکھ کر جائے نماز پر پاؤں رکھ لے تو کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ناپاک قالین پر گیلے پاؤں لے کر چلنے سے پاؤں ناپاک نہیں ہوتے، چنانچہ اگر انہی پاؤں کو کسی پاک جگہ یا شے پر رکھ لیے تو وہ شے ناپاک نہیں ہوگی۔ علماء نے اس کی وجہ یہ لکھی ہے کہ خشک چیز گیلی چیز سے تری جذب کرتی ہے۔ اور گیلی شے خشک چیز سے  کوئی بھی اثر قبول نہیں کرتی۔ اور یہاں بھی چونکہ پاؤں گیلے ہیں اور پاک ہیں اور قالین خشک اور ناپاک ہے۔ لہذا قالین کی ناپاکی پاؤں کی طرف منتقل نہیں ہوگی۔

و لو مشى على أرض نجسة رطبة و رجله يابسة تتنجس. و ذكر المرغيناني رحمه الله إن كان اليابس هو الطاهر يتنجس لأنه يأخذ بللاً من النجس الرطب و إن كان اليابس هو النجس و الطاهر هو الرطب لا يتنجس لأن اليابس النجس يأخذ بللاً من الطاهر و لا يأخذ الرطب من اليابس شيئاً.  ( شامی: 6/ 733)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved