- فتوی نمبر: 2-49
- تاریخ: 02 جون 2004
- عنوانات: عقائد و نظریات > ایمان اور کفر کے مسائل
استفتاء
2۔ہمارے گھر کے سامنے بریلوی مسجد ہے اور گھر سے چند منٹ کے فاصلے پر دیوبندی مسجد ہے ہم کس مسجد کی اذان کا جواب دیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
2۔واضح رہے کہ بریلوی مساجد کی اذانیں خلاف سنت ہوتی ہیں ایک تو اس لیے کہ بریلوی حضرات اذان میں صلوٰة وسلام کا اضافہ کرتے ہیں اور اذان میں صلوٰة وسلام کا اضافہ نہ تو آپ ﷺ کے زمانہ مبارک میں تھا اور نہ ہی صحابہؓ ،تابعین،تبع تابعین کے زمانہ خیر القرون میں تھا۔ دوم اس وجہ سے کہ بریلوی حضرات اپنے بعض عقائد مخصوصہ کی وجہ سے اہل بدعت کے زمرے مین شامل ہیں۔ اور بدعتی کی اذان مکروہ ہے۔
اور جواب ایسی اذان کا دینا ہے جو مسنون طریقہ پر دی جائے۔
ويجيب من سمع الأذان بأن يقول بلسانه كمقلالته إن سمع المسنون منه
اور جوشخص اذان سنے وہ اس کا جواب دے اس طور پر کہ جو کلمات مؤذن کہے وہی کلمات اپنی زبان سے جواب میں دہرالے بشرطیکہ وہ اذان مسنون ہو۔(شامی: ص81ج2) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved