• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گمراہ شخص کے پیچھے نماز اور اس سے بیعت

استفتاء

ہمارے علم میں ایک بات آئی ہے کہ آج کل بہت لوگ جعلی پیری مریدی کا سلسلہ شروع کیئے ہوئے ہیں جن میں ایک صاحب پیری مریدی بھی کررہے ہیں اور جمعہ کو میلاد کی محفل بھی کروارہے ہیں لیکن وہ اکثر اپنے آپ کو  نبی پاک کا بیٹا کہتاہے اور کہتے ہیں کے میری چاند میں تصویر نظرآتی ہے اور آنکھ کے نیچے جھریوں میں اللہ لکھا  جاتاہے اور وہ ولائیت بھی تقسیم کرتے ہیں مثلاً ایک کو ولایت خاص دے دی، ایک کو ولایت عام، ایک کو ولایت سپیشل دے دی۔ اور لوگوں کا استخارہ بھی بیٹھے بیٹھے ایک منٹ کے اندر کردیتے  ہیں اور اکثر کہتے ہیں کے مجھے اللہ کی طرف سے پیغام آیا ہے کہ وہ فلاں بندہ سے بہٹ خوش ہیں یا فلاں نماز نے بہت قبولیت پائی یا اگلی دو صفوں والوں کو ایک کڑوڑ کلمہ دے دو اور اکثر نماز میں یا کسی محفل میں کہہ دیتے ہیں کے نبیﷺ میرے پاس بیٹھے تھے وہ آپ سب سے بہت خوش ہیں نبی نے فلاں فلاں کو سلام کہا ہے۔

ان صاحب نے لوگوں کو (مرید)مثلاً بیعت کرنے کے لیے ایک کروڑکلمہ دینے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے جو کہ ان کے مرنے پر دیا جائے گا اور اگر کہتے ہیں کے اگر میرے دنیا سے پردہ کرنے کے بعد کوئی مرا تو اس کو روز محشر ایک کروڑ کلمہ دوں گا۔

اور اب تک جن لوگوں کو مرنے کے بعد کلمہ دیا ہے ان کے گھر والوں کو یہ بھی کہا گیا ہے میرے کروڑ کلمہ دینے سے اللہ نے اسے جنت دے دی اور قبر کا عذاب مٹا دیا اور وہ جنت میں فلاں فلاں جگہ پر موج کررہا ہے او رمجھے پیغام آیا ہے کہ مرنے والے کی اولاد کو بھی کہوکہ میری مثلاً پیر صاحب کی تابعداری کریں اور یہ حضرت اکثر محفلوں میں اکثر نعرہ تکبیر ایک بار نعرہ رسالت ایک بار اور اپنے نام کے نعرے دو درجن  لگواتے ہیں۔

اوریہ حضرت کبھی کسی مزار پر چلے جائیں تو وہاں جاکر کہتے ہیں کہ صاحب مزار میری قدم بوسی یا استقبال کے لیے باہر پہلے ہی موجود ہیں حضرت کی اپنے فیملی میں کوئی عورت پردے کا اہتمام نہیں کرتی اور حضرت خود بھی عورتوں کے مسئلے  حل کرنے کے لیے بے پردہ عورتوں میں گھل مل جاتے ہیں ان کے مسئلے سنتے ہیں اور پھر ان کو پڑھنے کے لیے پڑھائی دیتےہیں۔

حضرت اپنے مریدوں کو روزانہ دو ہزار کلمہ پڑھنے کے لیے کہتے ہیں اور خود کبھی کبھی پڑھتے ہیں پر حضرت لوگوں کو تحفے کے طور پر کروڑوں کلمہ دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ جو لوگ بھی پڑھتےہیں یہ سارا کلمہ میرے اکاؤنٹ میں آتا ہے ۔ اور جب مجھے حکم ربی ہوتاہے  کے فلاں کو اتنا کلمہ دے دو تو میں دے دیتاہوں۔ حضرت نے خود کسی کے ہاتھ  پر بیعت نہیں کی  ہوئی  وہ کہتے ہیں کہ مجھے ڈائریکٹ نبی ﷺ نے فیض عطاء کیا ہو اہے۔

حضرت نے چنددن پہلے اپنی دستاربندی کروائی جس میں لاہور کا ایک مہنگاترین شادی ہال بک ہوا جس میں مردوں وخواتین کی خاطر تواضع کے لیے مختلف اقسام کے کھانے موجود تھے اس میں جو حضرت کو دستار پہنائی جانی تھی وہ ایک بڑی پرات پر رکھ کر لوگوں  میں بھجوائی گئی جس کو لوگوں نے ہاتھ لگایا اور چوما اسی طرح عورتوں میں بھی بھیجا گیا  پھر وہ دستار حضرت کو ان کے مریدوں نے پہنائی۔

حضرت اکثر عصر کی نماز مغرب کی نماز سے کچھ منٹ پہلے پڑھتےہیں اور عشاء  کی نماز بھی صبح فجر سے چند منٹ پہلے  پڑھتے ہیں  کہتے ہیں کے نبی ﷺ کے دور میں ایسے ہی نماز کا اہتمام ہوتاتھا۔

اگر کوئی ان کے آس پاس افراد میں کسی  کو چوٹ یا کوئی بیماری لاحق ہوجاتی  تو کہتےہیں۔ میں نے اللہ سے کہہ کے خود کروایا ہے حضرت اگر کسی جنازے کےساتھ قبرستان جائیں تو کہتے ہیں کہ مجھے دیکھ کر منکر ونکیر نے اہل قبر پر بہت آسانی کردی ہے اور اگر کسی ایسے انسان کے پاس چلے جائیں جس کی جان قبض ہورہی ہوتو کہتےہیں  عزرائیل علیہ السلام نے مجھے دیک کر اس کی جان پھولوں کی طرح قبض کی اور کہتے ہیں کے مجھے دیکھنا ایک حج کے ثواب کے برابر ہے اور نوافل کا ثواب الگ ہے  اور میرے پیچھے نماز پڑھنے کا ثواب  ستر نمازیں پڑھنے کے برابر ہے۔

کیا یہ سب باتیں ٹھیک ہیں؟ شریعت کیا کہتی ہے  اسلام میں شرعی حکم کیا ہے؟ ایسے فرد کے  پیچھے نماز پڑھنا یا  بیعت لینا جائز ہے ؟ تفصیلاً جواب دیا جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ باتیں شریعت کے خلاف اور سخت  گمراہی کی  ہیں ۔ ایسے شخص کے  پیچھے نماز پڑھنا اور اس سے بیعت کرنا ہرگز جائز نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved