• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بغیر محرم کے مسافت شرعی پر جانا

  • فتوی نمبر: 1-48
  • تاریخ: 18 جولائی 2005

استفتاء

خواتین آپس میں مل کر 48 میل سے زیادہ کا سفر طے کرسکتی ہے یا نہیں؟ جیسے پھوپھو اپنے محرم کے ساتھ سفر کر رہی ہے۔ بہن اپنے شوہر کے ساتھ سفر کر رہی ہے تو پھوپھو کی بھتیجی ( بھائی کی بیٹی) کا پھوپھو اور پھوپھو کے محرم کے ساتھ سفر کرنا 48 میل سے زیادہ کا جائز ہے یا نہیں؟ اسی طرح بہن اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ 48 میل سے زیادہ کا سفر طے کر سکتی ہے یا نہیں؟ کچھ لوگ یہ تاویل دیتے ہیں کہ عورتیں دو تین ہو تو ان کا 48 میل سے زیادہ کا سفر طے کرنا جائز ہے۔ دن کی روشنی روشنی میں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

واضح رہے کہ کسی بھی عورت کے لیے محرم کے بغیر 48 میل سے زیادہ سفر کرنا جائز نہیں اگرچہ ساتھ دوسری عورتیں بھی ہوں اور دوسری عورتوں کے محرم بھی ساتھ ہوں۔ نیز بعض لوگوں کی یہ تاویل کہ عورتیں دو تین ہوں تو ان کا 48 میل سے زیادہ سفر کرنا بغیر محرم کےجائز ہے درست نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved