• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وطن اقامت سے شرعی مسافت سے کم کے لیے جانا

  • فتوی نمبر: 1-285
  • تاریخ: 04 دسمبر 2007

استفتاء

اور پھر اس کا وطن اصلی سرگودھا ہے وہ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے گوجرانوالہ آیا ہے جہاں اس کو مستقل ایک مہینہ ٹھہرنا پڑتا ہے ایک مہینہ کے بعد گھر جاتا ہے وہ اس وجہ سے کہ میں مسافر ہی رہوں اقامت کی نیت نہیں کرتا اور ہر ہفتہ کو گوجرانوالہ شہر سے باہر چلا جاتا ہے تاکہ مسافر ہونے کی وجہ سے سنتوں اورنفلوں کی جگہ قضا فرض ادا کرسکوں۔ تو کیا اس کا ایسا کرنا درست ہے؟ اور وہ ایسی صورت میں مسافر رہے گا؟

وضاحت مطلوب ہے: گوجرانوالہ شہر سے کہاں جاتا ہے اور کتنی دیر کے لیے اور رات کہاں گذارتا ہے؟

جواب: گواجرانوالہ شہر سے بارہ کبھی 20 کلومیٹر کبھی 30 کلو میٹر یعنی سفر کی جو شرعی مقدار 48 میل ہے اس سے کم سفر کرتا ہے اور کبھی دو گھنٹہ کے لیے کبھی چار گھنٹہ کے لیے اور کبھی کبھار تو رات بھی وہیں بسر کرلیتا ہے۔ لیکن اکثر و بیشتر رات گوجرانوالہ شہر ہی واپس آکر گذارتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر کبھی گوجرانوالہ میں 15 دن کی اقامت کی نیت سے ٹھہرا ہے اور نہ تو سفر شرعی کیا اور نہ ہی رات کہیں اور بسر کی تو مقیم ہوچکا۔ اب وہ مقیم ہی رہے گا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved