• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شیعہ کا جنازہ پڑھنے والے کے نکاح اور ایمان کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ: بعد ازسلام عرض ہے کہ ہمارے گاؤں **** میں ایک شیعہ العقیدہ آدمی مرا، جسے غسل بھی شیعوں نے دیا۔ کچھ ہمارے سنی بھائی پتہ ہونے کے باوجود اس کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے جبکہ امام بھی شیعتہ العقیدہ تھا۔ اب وہاں دو دن سے باقاعدہ حالات خراب ہیں ،کچھ لو گوں کا کہنا ہے کہ جنہوں نے نماز پڑھی ہے ان کے نکاح ٹوٹ گئے ہیں۔ اب آپ سے درخواست یہ ہے کہ جنہوں نے نماز پڑھی ہے ان کا شرعی حکم کیاہے؟ آیا ان کے نکاح ٹوٹے ہیں یانہیں؟۔

ان نماز پڑھنے والوں میں کچھ ایسے بھی تھے جو کہتےہیں بغیر نیت اور تکبیروں کے کھڑے رہے۔ انکا حکم بھی صادر فرمادیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونکہ ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ کئی وجوہات مثلاً زکوٰة سے بچنے یا شیعوں میں نکاح کی وجہ سے اپنے آپ کو شیعہ کہنے لگتے ہیں۔ لہذا جب تک تحقیقی طور پر کسی شخص کے بار میں معلوم نہ ہوجائے کہ کفریہ عقائد رکھتاتھا اسے کافر نہیں کہا جاسکتا، پھر بھی ایسے شخص کا جنازہ پڑھنے سے مکمل احتیاط کرنی چاہیے اور ان لوگوں پر توبہ واستغفار ضروری ہے ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved