• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

منکرات پر مشتمل محفل نعت

استفتاء

موجودہ دور میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی طرف سے محافل اور کانفریسیں منعقد کی جاتی ہیں جن میں نعت خواں  و مقررین حضرا ت کو معاوضہ دے کر  مدعو کیا جاتا ہے۔ اور نعت خوانی کے دوران سٹیج پر کرنسی  نوٹ لٹائے/ رکھے جاتے ہیں اورناظرین ہاتھوں کو لہراتے ہیں۔ ڈیجیٹل کیمرہ  و موبائل وغیرہ سے  تصویر کشی  اور ویڈیو ریکارڈنگ کی جاتی ہے، جس کو  ڈی وی ڈی/ سی ڈی میں محفوظ کر کے فروخت کیا جاتا ہے۔ جس سے اصل کی غیر موجودگی میں اس کو اسکرین پر دیکھا جا سکتا ہے۔ جوکہ  عرف عام میں تصویر کے زمرے میں ہی آتا ہے منع کرنے پر کہا جاتا ہے کہ مفتی تقی عثمانی صاحب نے ویڈیو  ریکارڈنگ کے جواز کا فتویٰ دیا ہے۔

ان حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل سوالات کے واضح جوابات مطلوب ہیں:

1۔ نعت خوانی  اور تقریر کے لیے معاوضہ لینے دینے کا کیا حکم ہے؟

2۔ ڈیجیٹل کیمرہ و موبائل وغیرہ سے تصویر کشی اور  ویڈیو ریکارڈنگ کیا حکم ہے؟

3۔ مذکور نوعیت کی محافل و کانفرنس منعقد کرانا  اکابرین  علماء دیوبند کے طریقہ کے موافق ہے یا خلاف ؟

4۔ مذکورہ نوعیت کی محافل و کانفرنس منعقد کرنا اور اس میں شرکت کرنا باعث ثواب ہے یا باعث وبال؟

5۔ مسجد میں نعت خوانی کے دوران ہاتھ لہرانے  کرنسی نوٹ لٹانے، اور ویڈیو ریکارڈنگ کرنے کا حکم کیا ہے؟

6۔ جب ہم لوگوں کو شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں ویڈیو ریکارڈنگ سے منع کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ  مولوی حضرات خود مووی بناتے  اور ٹی وی پر آتے ہیں، ان حالات میں  ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

7۔ اگر کسی مسئلہ میں علماء و مفتیان  کی اکثریت کسی چیز کے ناجائز ہونے کا فتویٰ دے  اور چند علماء و مفتیان جواز کا فتویٰ دے تو اس صورت میں اکثریت کے فتوے پر عمل کرنا ضروری ہوگا یا دونوں میں سے کسی ایک کے فتویٰ پر بھی عمل کر سکتے ہیں؟

8۔ جس طرح آئمہ اربعہ میں کسی ایک کی تقلید کرنا ضروری ہے اسی طرح تمام مسائل میں کسی ایک مفتی پر اعتماد کرنا ہوگا یا جس مسئلے میں جس  مفتی کی رائے پسند آجائے  اس پر بھی  عمل کیا جاسکتا ے؟

9۔ مذکورہ حالات میں ایک عام مسلمان  اور علماء و مفتیان  پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نعت پڑھنا اور نعت سننا ایک مستحب کام جبکہ کانے اور موسیقی کے طرز پر نہ ہو ہے۔ شریعت میں کسی بھی مستحب کام کے لیے تداعی یعنی ایک دوسرے کو بلانا، اعلانات کرنا یا اشتہارات وغیرہ  لگا نا منع ہے۔ لہذا مروجہ طریقہ پر محافل نعت کا دوسری خرابیوں سے قطع نظر تداعی کی وجہ سے  منعقد کرنا ہی درست نہیں۔

ویڈیو تصویر کو دوسرے عکس کہتے ہیں تصویر نہیں کہتے ۔جبکہ ہم ا س کو تصویر ہی سمجھتے ہیں۔ اور پرہیز کرنے کا کہتے ہیں۔ اور احتیاط بھی اسی میں ہے کہ اس سے پرہیز کیا جائے۔

باقی باتوں کا جواب کے لیے خود آکر زبانی بات کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved