- فتوی نمبر: 1-369
- تاریخ: 29 اپریل 2008
استفتاء
جناب مفتی صاحب کیا فرماتے ہیں مسئلہ ہذا کے بارے میں جو یہ ہے کہ والد محترم زندہ ہیں۔ اور ان کی کل جائیداد 109 کنال اور 5 مرلے ہے۔ اور اس جائیداد میں حصے دار دو بیٹے اور آٹھ بیٹیاں اور ان کی زوجہ ہے۔ اور اس جائیداد میں سے چار کنال وقف للہ کا عزم رکھتا ہے۔ اور صاحب جائیداد اس میں سے اپنے لیے کچھ نہیں رکھنا چاہتے تو اس صورت میں باقی جائیداد حصہ داروں میں کتنی کتنی تقسیم ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں وقف کرنے کے بعد باقی جائیداد میں دے کم از کم آٹھواں حصہ بیوی کو دیدیں اور باقی بیٹے بیٹیوں میں برابر تقسیم کردیں اور اگر بیٹے کو دو حصے اور بیٹی کو ایک حصہ دیں تو یہ بھی جائز ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved