• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پانچ سالہ بچی کو دودھ پلانے سے رضاعت

  • فتوی نمبر: 5-66
  • تاریخ: 26 مئی 2012

استفتاء

ایک بہن نے اپنا بیٹا دوسری بہن کو اللہ کی رضا کے لیے مستقل دے دیا۔ دوسری بہن کی اپنی ایک سگی  بیٹی موجود ہے جس کی عمر تقریباً پانچ سال ہے۔ کیا جس  بہن نے لڑکا دیا وہ وہ دوسری بہن کی بیٹی کو اپنا دودھ رضاعت کے لیے پلا سکتی ہے۔ جبکہ اس بچی کی عمر تقریباً پانچ سال ہے۔ جس بہن کی بیٹی ہے اس کے لیے گود لیے بیٹے کو دودھ پلانا ممکن نہیں ہو رہا۔ اس کے لیے شرعی حل فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جس بہن کا لڑکا ہے اس کے لیے دوسری بہن کی پانچ سالہ بیٹی کو دودھ پلانے کا شریعت میں کوئی اعتبار نہیں کیونکہ رضاعت تب ثابت ہوتی ہے جبکہ بچے نے دو سال سے کم عمر میں دود ھ پیا ہو دو سال سے زائد عمر کے بچے بچی کو دودھ پلانا حرام ہے۔

هو مص من ثدي آدمية في وقت منصوص حولان و نصف عنده و حولان عندهما و هو الأصح. (تنوير الأبصار: 4/ 386 ). فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved