• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ میں مذہب غیر پر فتویٰ

استفتاء

**** اور ****و بھائی اور ایک بہن**** ہے۔ اور **** کی دو بہنیں ہندہ اور **** ہیں۔ **** اور **** کا نکاح بالترتیب ہندہ اور **** سے ہوا جبکہ **** کا نکاح **** سے ہوا۔ اب **** نے **** کو تین مردوں اور عورتوں کی موجودگی میں یہ الفاظ کہے ” میں نے تمہیں طلاق دی” یہ الفاظ چار بار ادا  کیے۔

احناف کے ہاں تو یہ طلاق ثلاثہ کے زمرہ میں آجاتی ہیں اور **** **** کے لیے مغلظہ ہوگئی ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ کوئی مصالحتی صورت نکالی جاسکتی ہے یا نہیں؟ کیونکہ**** اور **** اپنی بہن کی طلاق کی واقع ہونے کی صورت میں علاقائی رسوم اور جہالت کی بنا پر **** کی بہنوں ہندہ اور **** کو طلاق دینے کا بَر ملا اظہار کر چکے ہیں۔ مذکورہ بالا صورت کے بارے میں پوچھنا یہ ہے کہ یہاں پر مذہب غیر پر فتویٰ دینے کی کوئی یا کوئی اور ایسی مصالحتی صورت شرعاً نکل سکتی ہے کہ **** اور **** کے ساتھ ساتھ **** اور **** ( **** اور ہندہ) کے گھرانے بھی اجڑنے سے بچ جائیں کہ تینوں جوڑوں کی اولاد بھی موجود ہے۔ گھر اجڑنے کی صورت میں بچوں کی مستقبل کے خراب ہونے اور والدین کی محبت سے محرومی کا قوی اندیشہ ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، اور بیوی شوہر پر حرام ہوگئی ہے۔ اب مصالحت کی کوئی صورت نہیں ہوسکتی، کیونکہ چاروں ائمہ کا یہ متفقہ قول ہے اور کوئی قابل اعتبار مذہب غیر کسی کا نہیں سوائے ابن تیمیہ کے جن کا قول اجماع امت کے خلاف ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved