- فتوی نمبر: 18-324
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
جو عورت اپنے شوہر کو اللہ کے راستے میں بھیجے وہ جنت میں اپنے شوہر سے 500 سال پہلے جائے گی کیا یہ بات درست ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سوال میں ذکر کردہ روایت میں تین باتوں کا تذکرہ ہے :
نمبر 1: عورت اپنے شوہر سے پہلے جنت میں داخل ہو گی۔
نمبر 2:یہ فاصلہ پانچ سو سال کا ہو گا ۔
نمبر 3:یہ فضیلت اپنے شوہر کو اللہ کے راستے میں بھیجنے والی عورت کے لئے ہے۔
ان میں سے پہلی بات تو حدیث سے ملتی ہے باقی دو باتوں کا تذکرہ نہیں ملتا ۔
حافظ ابو نعیم اصفہانی کی کتاب صفۃ الجنۃ میں ہے:
رقم الحدیث 299
حدثنا أبو محمد بن حيان ، ثنا الحكم بن معبد ، ثنا يعقوب الدورقي ، ثنا يزيد بن هارون ، ثنا محمد بن ثابت العبدي ، حدثني رجل ، من أهل الشام ، عن شهر بن حوشب ، فيما نعلم عن أبي أمامة ، قال : قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم : يا معشر النسوان ، أما إن خياركن يدخلن الجنة قبل خيار الرجال ، فيغسلن ويطيبن ويرفعن إلى أزواجهن على براذين الأحمر والأصفر والأخضر ، يشيعهن الولدان كأنهن اللؤلؤ المنثور
ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عورتوں کی جماعت تم میں سے نیک عورتیں نیک مردوں سے پہلے جنت میں داخل ہوں گیں انہیں صاف اور معطرکر کے لال سرخ اور سبز رنگ کے گھوڑوں پر ان کے شوہروں کے پاس لے جایا جائے گا ان عورتوں کے ساتھ بچے بھی چلے گی گویا وہ پروئے ہوئے موتی ہیں ۔
نیز یہ روایت کنزالعمال اور جامع الحدیث میں بھی موجود ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved