• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حمل نہ ہونے کی صورت میں بھی عدت پوری کرنا ضروری ہے

استفتاء

ایک شوہر نے حمل کے دوران اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی چند دنوں بعد ڈیلوری کیس ہوا چالیس دن گذرنے کے چند دن بعد دوبارہ کسی اور مرد سے اس کا نکاح ہوا۔ نکاح کے کچھ عرصہ بعد اس مرد نے بھی اس عورت کو تین طلاقیں دی۔ پھر عورت بیمار ہوگئی ( ایک ہفتہ یا دس دن بعد خون آناشروع ہو گیا تو ڈاکٹر کو چیک کرا ویا گیا تو لیڈی ڈاکٹر نے الٹراساؤنڈ کے بعد رپورٹ لکھ دی کہ پہلے وضع حمل کے دوران صحیح صفائی نہیں ہوئی اب دوبارہ صفائی یعنی ڈی۔ این۔ سی ہوگی تو ڈاکٹر سے دوبارہ ڈی۔ این۔ سی کروائی یعنی مکمل صفائی کروائی۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ صفائی کے ذریعے قدرتی کنفرم ہوگیا ہے کہ حمل نہیں ہے کیا۔ اب اس عورت کو نئے مرد کے نکاح کے لیے تین حیض یعنی عدت گذارنا ضروری ہے یا فوری کسی اور مرد سے نکاح کرسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عورت کے لیے عدت گذارنا ضروری ہے۔ بغیر عدت گذارے فوری نکاح نہیں کرسکتی۔

و ركنها حرمات ثابتة بها كحرمة تزوج و خروج وهي في حق حرة تحيض لطلاق بعد الدخول حقيقة أو حكماً ثلاث حيض. ( شامی: 5/ 185) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved