• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رکوع اورسجدہ میں تسبیح پڑھنا ،لفظ لام کے ساتھ نماز ختم کرنا

  • فتوی نمبر: 18-326
  • تاریخ: 19 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

برائے کرم ان مسائل کے بارے میں رہنمائی فرما دیجئے (دلائل بالکل بھی نہیں چاہیے،بس مسئلہ بتا دیجئے گا عین نوازش ہوگی ):

(1)رکوع و سجود میں ایک مرتبہ تسبیح پڑھنا کیا واجب ہے؟ اگر واجب ہے تو کیا صرف سبحان اللہ کہنے سے واجب ادا ہو جاتا ہے؟

(2)لفظ سلام کے ساتھ نماز ختم کرنا واجب ہے؛کیا سلام پھیرتے وقت صرف السلام علیکم کہہ دینے سے واجب ادا ہوجائے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)رکوع و سجود میں تین مرتبہ تسبیح پڑھنا سنت ہے اس کو تین مرتبہ سے کم پڑھنا یا چھوڑنا مکروہ تنزیہی ہے، ایک مرتبہ پڑھنا واجب نہیں  ہاں اتنی مقدار رکوع میں رہنا جس میں ایک تسبیح کہی جا سکے واجب ہے۔

(2)ہوجائے گا کیونکہ لفظ سلام کے ساتھ نماز ختم کرنا اور دو بار السلام کا لفظ کہنا واجب ہے علیکم واجب نہیں۔

در مختار (2/143) میں ہے:

ولها واجبات….ولفظ السلام مرتين فالثاني واجب على الاصح.

مسائل بہشتی زیور (حصہ اول)

نماز کے واجبات

(11) لفظ السلام کے ساتھ نماز سے نکلنا اور دو بار السلام کا لفظ واجب ہے اور علیکم کا لفظ واجب نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved