• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک طلاق اور دوطلاق میں گواہوں کااختلاف جبکہ شوہر کودوسری دفعہ طلاق دینا یاد نہیں

استفتاء

ایک جھگڑا ہوا جس کے دوران مرد نے اپنی بیوی کو کہا ” میں طلاق دیتاہوں” ایک گواہی دیتاہے کہ  اس مردنے ایک دفعہ کہا ، ایک عورت یا لڑکی کہتی ہے طلاق کا لفظ دودفعہ استعمال ہوا۔ طلاق دینے والا کہتاہے میں نہیں جانتا ایک دفعہ کہا یا دو دفعہ بیوی کہتی ہے، مجھے نہیں معلوم۔ اس واقعہ کو پانچ دن ہوگئے ہیں۔ دونوں قریب جانے سے ڈرتے ہیں۔ کیونکہ کہیں حرام نہ کربیٹھیں۔

جبکہ ایک شخص کا کہنا ہے کہ میں نے جب دوسری دفعہ یہ طلاق دینے  لگا تو اس کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا۔

وضاحت: کئی لوگ جمع تھے مرد کو اپنے بیٹے پر غصہ تھا۔ بیوی اس کمرے میں موجود نہ تھی بلکہ دوسرے کمرے میں موجودتھی مرد کےساتھ اس کی بیٹی بھی موجودتھی جس کا کہناہے کہ ابو نے ایک دفعہ طلاق دی اور بیٹے کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ اس بے غیرت نے ہم میاں بیوی میں جدائی کروادی ہے۔ جبکہ دو دفعہ طلا ق کا کہنے والی ایک آنٹی ہیں۔ اور دیگر لوگ کچھ نہیں کہتے ، بیوی کا کہنا ہے کہ جب بیٹی اپنے باپ کے زیادہ قریب موجود تھی تو میں اس کی بات کو لیتی ہوں نہ کہ آنٹی کی بات کو، نیز ایک شخص نے مزید گواہی دی ہے۔ کہ ایک ہی دفعہ طلاق دی ہے۔بعد میں میں نے فورا ہی مرد کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا حتی کہ وہ کچھ نہیں بول سکتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق واقع ہوئی، اور شوہر چاہے تو عدت کے اندر رجوع کرسکتاہے۔ آئندہ صرف دو طلاقوں کا حق رہے گا۔

لو شك أطلق واحدة أو أكثر بنى على الأقل.(در، ص:493،ج:2) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved