- فتوی نمبر: 2-15
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
رضوان نے ایک دفعہ یہ الفاظ کہہ دیئے کہ:
۱۔ میں دنیا کی جس عورت سے بھی پہلی دفعہ شادی کرو ں تو اس کو تین طلاق۔
1۔ اگر وہ کسی عورت سے شادی کرلیتا ہے توظاہر ہے کہ اس کو تین طلاق پڑجائیں گی، اب رضوان اپنی اسی مطلقہ غیر مدخول بہا سے دوبارہ شادی کرنا چاہتاہے تو اس کو حلالہ کرانا پڑے گا یا نہیں؟
2۔کیا ایسی صورت ہوسکتی ہے کہ وہ مذکورہ بالا الفاظ کہنے کے بعد شادی کرے اور اس کی بیوی کو طلاق نہ پڑے ۔
وضاحت: سائل کا اس جملہ سے (کہ میں دنیا کی ۔۔۔) پہلی دفعہ نکاح کرنا مرادہے یا جس جس عورت سے بھی نکاح کرے یہ مرادہے۔
جواب: مذکورہ بالا جملہ سے سائل کی مراد یہ ہے کہ دنیا کی جس جس عورت سے پہلی دفعہ نکاح کروں اس کو تین طلاق۔ (دونوں شقوں کا جواب ارسال کریں۔ میرا ایک اور استفتاء آپ کے پاس موجود ہے براہ کرم وہ بھی بھیج دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ مسئلہ کے بارے میں خود آکر زبانی بات کریں۔
دوسرے استفتاء کا جواب ہم نے بھیج دیاہے۔ تاہم اگر آپ کو وہ جواب موصول نہیں ہواہے توہم اس کی کاپی بھیج رہے ہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved