• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زندہ لوگوں کو ایصال ثواب کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

زندہ لوگوں کو نفلی اعمال (قرآن پاک ،کلمہ اور نوافل ) کا ہدیہ کرنا کیسا ہے  ؟معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بدعت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زندہ لوگوں کو بھی ایصال ِثواب ہوسکتا ہے جس کی دلیل مندرجہ ذیل ہے:

سنن ابوداؤد (2/242 رقم الحدیث: 4308) میں ہے:

حدثنا محمد بن المثنى حدثنى إبراهيم بن صالح بن درهم قال سمعت أبى يقول انطلقنا حاجين فإذا رجل فقال لنا إلى جنبكم قرية يقال لها الأبلة قلنا نعم. قال من يضمن لى منكم أن يصلى لى فى مسجد العشار ركعتين أو أربعا ويقول هذه لأبى هريرة سمعت خليلى أبا القاسم -صلى الله عليه وسلم- يقول « إن الله يبعث من مسجد العشار يوم القيامة شهداء لا يقوم مع شهداء بدر غيرهم ». قال أبو داود هذا المسجد مما يلى النهر.

ترجمہ:حضرت ابراہیم بن صالح فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو کہتے سنا کہ ہم حج کے ارادے سے نکلے تو ایک شخص( یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) ملے فرمانے لگے تمہاری ایک بستی ہے جس کانام ابلۃ  ہے؟ ہم نے کہا ہاں فرمایا تم میں سے کون مجھے اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ مسجدِ عشار میں دو یا چار رکعت ادا کرے اور کہے کہ اس نماز کا ثواب ابوہریرہ کے لئے ہے میں نے اپنے خلیل ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ بےشک مسجدِ عشار  سے قیامت کے دن اللہ تعالی ایسے شہیدوں کو اٹھائے گا کہ سوائے  شہداء ِ بدر کے  اور کوئی ان کا ہمسر نہ ہوگا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved