• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں کنجری کی کتی کو طلاق دیتاہوں

استفتاء

1۔گزارش ہے کہ میرے بھائی ***اور*** کی بیٹی*** سے دونوں کی رضامندی سے لڑکا اور لڑکی چار گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کرلیا۔ تو لڑکی کے والدین نے اس نکاح کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ لڑکی باربار اصرار کرتی رہی کے میرانکاح*** سے ہوچکاہے ۔لیکن بعد میں انہوں نے نکاح کو قبول کرلیا۔

2۔لڑکی کے والدین نےجرگہ پنچائت اور پولیس کے زور سے لڑکے کے والدین کو تنگ کیا۔ کہ آپ لڑکی کو ابھی اور اسی وقت طلاق دلوادیں، ورنہ آپ لوگوں کو کسی ناجائز مقدمہ میں پھنسادیاجائے گا۔

3۔لڑکے کے والد نے یہ کہا کہ لڑکی خود طلاق کا مطالبہ کرے تو میں طلاق دلوادونگا۔ جبکہ جرگہ نے دو آدمی لڑکی کے پاس بھیجےکہ لڑکی کیا کہ رہی ہے ۔ انہوں نے آکر کہا کہ لڑکی طلاق مانگ رہی ہے تو لڑکے کے والد نے اپنے بیٹے کو لاہور فون کیا کے بیٹا آپ کی بیوی طلاق مانگ رہی ہے ۔لڑکے نے اپنے والد سے کہا کہ میری لڑکی سے فون پر بات کروادی جائے۔ مگر بات نہیں کروائی گئی۔ تو پھر لڑکے نے اپنے والد کے کہنے پر ان الفاظ میں ٹیلیفون پر یہ کہا "میں کنجری کی کتی کو طلاق دیتاہوں” دومرتبہ کہنے کے بعد والد صاحب نےکہا تیسری مرتبہ بھی کہ دو لڑکے نے اپنے والد کے اصرار پر تیسری مرتبہ بھی کہ دیا۔ جبکہ لڑکی کا دوران طلاق نام بھی نہیں لیا گیا۔

4۔جبکہ لڑکی مسلسل باربار یہ کہ رہی ہے میں نے طلاق نہیں مانگی، آپ نے طلاق کیوں دی ہے۔ میں قسم  اٹھا کے کہتی ہوں میں نے طلاق نہیں مانگی جرگے والے جھوٹ بول رہے ہیں۔ پھر لڑکی نے اصرار کیا کہ ہم رجوع کرلیں تولڑکے اور لڑکی نے فوراً رجوع بھی کرلیا۔

5۔لڑکی اور لڑکے کے نکاح کے بعدرخصتی عمل نہیں آئی اور دونوں میں الگ کمرہ میں تنہائی ہوئی ہے جس میں ان دونوں کے علاوہ کوئی اور نہ تھا۔ لیکن ان میں بیوی خاوند والے تعلقات نہیں تھے ،ہم بستری بھی نہیں ہوئی۔ آیا اس میں حلالہ کی ضرورت ہے یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں شوہر کی اپنے ان الفاظ سے کہ ” میں کنجر کی کتی کو طلاق دیتاہوں” اگر اپنی بیوی مراد تھی تو تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں، اور بیوی شوہر پر حرام ہوگئی ہے۔ اور اب رجوع یا صلح کی گنجائش باقی نہیں رہی۔ اور اگر "کتی ” کے لفظ سے شوہر کی مراد اپنی بیوی نہیں تھی تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved