• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تحریرِ طلاق نہ لکھی ،نہ لکھوائی، نہ پڑھی ،نہ اس پر دستخط کیے

استفتاء

*** کو اس کی بہن *** نے ***کی بیوی کے خلاف ورغلایا کہ تیری بیوی ایسی ویسی ہے لہذا اس کو تین طلاقیں دیکر اپنی زوجیت سے فارغ کر دے۔ ***نے اپنی بہن ***کو کوئی جواب نفی و اثبات میں نہیں دیا۔ دریں اثنا ***نے کسی شخص*** سے تین طلاقیں لکھوا کر جس پر ***کے دستخط نہ انگوٹھا تھا ، ***اس تحریر سے بے خبر تھا نہ ہی ***نے زبانی کلامی اقرار کیا ۔ہند نے تحریری تین طلاقیں ***کی بیوی ***کی عدم موجودگی میں اس کے گھر بھیجوا دیں، ***کی بیوی نے اپنے گھر کے اندر کاغذ دیکھ کر اٹھا لیا، چونکہ ***کے بیوی ان پڑھ تھی کسی ہمسایہ سے وہ تحریر پڑھوا کر فوراً پھاڑ دی اور آگ میں جلا دی۔ کیا اس  صورت میں طلاقیں ہوجاتی ہیں یا کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر یہ بات سچی ہے اور خاوند نے طلاق کے الفاظ نہ زبان سے بولے ہیں نہ تحریر کیے ہیں، اور نہ ہی لکھی ہوئی تحریر پر دستخط کیے ہیں، تو مذکورہ صورت میں کوئی طلاق نہیں ہوئی۔ میاں بیوی اکٹھے رہ سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved