• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کی جگہ میں پلانٹ لگانا

  • فتوی نمبر: 1-312
  • تاریخ: 08 جنوری 2008

استفتاء

مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے کہ ہمارے محلہ کی مسجد کے ایک کونہ سے محلے دار ایک مرلہ جگہ مانگتے ہیں تاکہ وہاں منرل واٹر کا پلانٹ شہر کی بلدیہ کی طرف سے لگایا جائے اور وہ عوام الناس کے استعمال کے لیے ہوگا اور اس کا دروازہ گلی میں ہوگا، مسجد کو پانی کے استعمال کی اجازت ہوگی جبکہ وہ جگہ مسجد کے نام رجسٹری ہے اور مسجد کی چار دیواری کے اندر ہے لیکن ابھی تک وہاں نماز نہیں پڑھی۔ کیا وہ جگہ اس مقصد کے لیے دی جاسکتی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر وہ جگہ نماز پڑھنے کی نہیں ہے تو اس کو مسجد کے وقف میں باقی رکھتے ہوئے اس میں عارضی طور پر پلانٹ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس میں دو باتوں کو یقینی بنانا ضروری ہے:

۱۔ کوئی موزوں متبادل جگہ پلانٹ لگانے کی نہ ہو۔

۲۔ وہ جگہ مسجد کے وقف کے طور پر رہے گی۔ کل کو بلدیہ اس پر اپنا حق نہ جمائے گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved