• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کی جگہ کودوسرے کاموں کے لیے استعمال کرسکتے ہیں

  • فتوی نمبر: 18-7
  • تاریخ: 21 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک گاوں میں تقریبا 50سال پرانی مسجد ہے جو کہ گاوں والوں نے مشورہ کرکے اس کی جگہ تبدیل کردی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وہ جگہ کم تھی ،اس لیے گاوں کی مشاورت سے جگہ تبدیل کردی ہے اور مسجد کا تمام مٹیریل نئی جگہ میں لگادیا ہے۔ اب صرف خالی جگہ جو کہ نئی مسجد سے کافی وقفہ پرجب کہ وہاں دوسری مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔

پہلی والی مسجد کی جگہ کوکس استعمال میں لاسکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جوجگہ ایک دفعہ مسجد شرعی بن جائے وہ ہمیشہ کےلیے مسجد ہی رہتی ہے لہذا مذکورہ جگہ کو مسجد کےعلاوہ کسی عام استعمال میں لانا جائز نہیں ،البتہ یہ ہوسکتا ہے اس جگہ کو مسجد برقرار رکھتے ہوئے وہاں دینی تعلیم کا کوئی نظم بنالیا جائے اور وہاں نمازیں بھی اداکی جائیں اور مسجد  کاتقدس بھی برقراررکھا جائے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved