• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غیر مسلم کوایصال ثواب کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جو مسلمان نہیں ہے ان کو اعمال کا ہدیہ دینا جائز ہے یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

غیر مسلم کو ایصالِ ثواب جائز نہیں ہے کیونکہ ثواب ملنے کے لئے ایمان شرط ہے  اور بغیر ایمان کے ایصال ثواب بے فائدہ ہے۔  چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :

استغفرلهم اولا تستغفرلهم ان تستغفرلهم سبعين مرة فلن يغفرالله لهم ذلك بانهم كفروا بالله ورسوله والله لا يهدي القوم الفاسقين ( التوبه: 80 )

ترجمہ : تو ان کے لیے  بخشش مانگ یا نہ مانگ اگر ان کے لیے ستر بار بخشش مانگے تو بھی ہرگز نہ بخشے گا ان کو اللہ تعالی یہ اس واسطے کہ وہ منکر ہوئے اللہ تعالی سے اور اس کے رسول سے اور اللہ تعالی راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو۔

رد المختار (2/209) میں ہے:

والحق حرمة الدعاء بالمغفرة للكافر

فتاوی محمودیہ(9/252) میں ہے:

سوال :     غیر مسلم کو قرآن پاک وغیرہ کا ثواب بخشنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب :ناجائز ہے

کفایت المفتی (9/326) میں ہے:

سوال: جب ہمارے بادشاہ کا انتقال ہوجائے اور وہ غیر مسلم ہو تو کیا ہم اس کے  واسطے کچھ کلام الہی پڑھ کر اس کی روح کو ثواب پہنچاسکتے ہیں ؟

جواب: کافر کے لئے ایصال ثواب  و دعائے مغفرت مفید اور جائز نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved